اسلام آباد، پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے خبردار کیا ہے کہ ملک بھر میں انٹرنیٹ سروسز اکتوبر کے اوائل تک سست رہنے کی توقع ہے۔ اس کی وجہ سب میرین کیبل کی مرمت ہے، جو کہ اکتوبر تک مکمل کی جائے گی۔
گزشتہ چند ہفتوں کے دوران، انٹرنیٹ کی رفتار میں نمایاں کمی دیکھی گئی ہے۔ خاص طور پر موبائل ڈیٹا صارفین کو واٹس ایپ پر میڈیا اور آڈیو پیغامات بھیجنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے، جبکہ براڈ بینڈ صارفین بھی براؤزنگ میں سست روی کا شکار ہیں۔
2023 میں انٹرنیٹ کی بندش سے پاکستان کو 65 ارب روپے کا نقصان
بزنس کمیونٹی اور انٹرنیٹ سروس پرووائیڈرز (آئی ایس پیز) نے الزام لگایا ہے کہ حکومت کی جانب سے ‘فائر وال’ اور انٹرنیٹ ٹریفک کی نگرانی کی کوششوں کی وجہ سے ڈیجیٹل سروسز میں سست روی آئی ہے، جس کے نتیجے میں معاشی نقصان ہو رہا ہے۔
انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزیر شزہ فاطمہ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ حکومت سائبر سیکیورٹی کے خطرات سے نمٹنے کے لیے اپنے ‘ویب مینجمنٹ سسٹم’ کو اپ گریڈ کر رہی ہے۔ اس اپ گریڈ کی وجہ سے بھی انٹرنیٹ سروسز میں سست روی ریکارڈ کی جا رہی ہے۔
انٹرنیٹ کی سست روی سے پاکستان کو سالانہ 12 ارب روپے کا نقصان ہونے کا امکان ہے، جو کہ معیشت پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔