بنگلور۔بھارت کی ریاست کرناٹکا کے دارالحکومت بنگلور سے تعلق رکھنے والے آئی ٹی ماہر بیوی کے تشدد سے تنگ آکر گھر کے ساتھ ساتھ شہر بھی چھوڑ دیا اور 4 اگست کو لاپتا ہونے کے بعد اب نوئیڈا میں منظر عام پر آگئے ہیں۔
بنگلور کے آئی ٹی ماہر نے گھر سے بھاگنے کی وجہ بتاتے ہوئےکہا کہ وہ اپنی بیوی کے تشدد سے بچنے کے لیے گھر چھوڑ کر چلا گیا تھا پولیس کو شمالی بنگلور سے تعلق رکھنے والےآئی ٹی ماہر اس وقت ملے جب وہ ایک فلم دیکھنے کے بعد واپس جا رہے تھے۔
دوسری جانب آئی ٹی ماہر کی بیوی نے اپنے شوہر کے لاپتا ہونے کے بعد پولیس پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ انہیں ڈھونڈ نکالنے میں اپنے اختیارات کا استعمال نہیں کر رہے ہیں اور سوشل میڈیا پر اپنے بیانات میں انہوں نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ ان کے شوہر کو اغوا کیا گیا ہے۔
پولیس نے بتایا کہ انہیں شہری کو ڈھونڈنے میں اس لیے مشکل پیش آرہی تھی کیونکہ انہوں نے اپنا موبائل بند کر رکھا تھا، ان کی تلاش کے لیے بس اسٹیشنز، ریلوے اسٹیشز اور ہوائی اڈوں سے سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کی گئی تھیں۔
آئی ٹی ماہر کا سراغ لگانے میں پولیس کو اس وقت موقع مل گیا جب آئی ٹی ماہر نے ایک نیا سم کارڈ خریدا اور اس کو اپنے موبائل میں چالو کردیا اور اس کے نتیجے میں پولیس کو ان کی موجودگی کے مقام کی نشان دہی میں آسانی ہوگئی۔
پولیس اہلکار کے سوال و جواب کے دوران آئی ٹی ماہر نے گھر واپسی کے لیے تذبذب کا اظہار کیا اور پولیس سے کہا کہ مجھے جیل میں ڈال دیں، میں وہاں رہوں گا لیکن میں گھر واپس نہیں جاؤں گا۔
پولیس افسر نے آئی ٹی ماہر کو واپسی پر راضی کرنے کے لیے وضاحت کی کہ ان کی اہلیہ کی ان کے گم شدگی کی درخواست دائر کی ہے جو صرف ان کی واپسی کے بعد ہی واپس لی جاسکتی ہے۔
آئی ٹی ماہر نے پولیس کو اپنے بیان میں بتایا کہ مبینہ طور پر ان کی بیوی انہیں تشدد کا نشانہ بناتی ہے اور ان پر قابو رکھا ہوا ہے۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ وہ خاتون کا دوسرا میاں ہے اور ان کی 8 ماہ کی ایک بچی بھی ہے اور بتایا کہ اہلیہ ان کے روزمرہ کے معاملات پر سخت کنٹرول رکھتی ہے، جس میں کپڑے، رویہ بھی شامل ہے اور یہاں تک کھانا گرنے جیسی معمولی بات پر ڈانٹ ڈپٹ کرتی ہے۔
آئی ٹی ماہر نے اپنی شناخت مشکل بنانے کے لیے سر کے بال صاف کروا دیے کیونکہ ان کی اہلیہ نے سوشل میڈیا پر ان کی تصاویر اور ویڈیوز جاری کردی تھیں۔