اسلام آباد — ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کی ناکامی، ناقص پالیسی یا ممکنہ بدعنوانی کے باعث بیرون ملک اسکالرشپ پر جانے والے 97 طلبہ غائب ہو گئے ہیں۔
یہ طلبہ یورپ، امریکہ، برطانیہ، کینیڈا اور آسٹریلیا میں تعلیم حاصل کرنے گئے تھے۔
بیرون ملک اسکالرشپ پروگرام کے نام پر ان طلبہ کے غائب ہونے سے مختلف پروگرامز میں ایک ارب 55 کروڑ 75 لاکھ روپے کا نقصان ہوا۔
بیرون ملک اسکالرشپ پر جانے والے 97 طلبہ میں سے اوورسیز اسکالرشپ فیز ٹو کے 70 طلبہ غائب ہو گئے۔ یورپ، امریکا، برطانیہ، کینیڈا اور آسٹریلیا میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ شامل ہیں۔
یورپ میں اسکالرشپ کے تحت 83 کروڑ روپے تعلیمی اخراجات کے طور پر ادا کیے گئے، جبکہ امریکا جانے والے طلبہ کے لیے 7 کروڑ 49 لاکھ روپے خرچ کیے گئے۔
برطانیہ جانے والے طلبہ کے لیے 17 کروڑ سے زائد روپے ادا کیے گئے، اور 70 طلبہ کے سفری اخراجات پر 77 لاکھ روپے خرچ ہوئے۔
مزید برآں، ہارڈ شپ فیز ون ماسٹر ڈگری اسکالرشپ کے 19 طلبہ بھی غائب ہو گئے، جبکہ پی ایچ ڈی اسکالرشپ پروگرام کے 5 طلبہ اور فل برائٹ اسکالرشپ پروگرام کے 3 طلبہ بھی غائب ہو گئے۔