اسلام آباد( کامرس رپورٹر) وزیر خزانہ نے کہا ہے کہ نان فائلز کا پورا لائف اسٹائل کا ڈیٹا موجود ہے یہ ڈیٹا ہی سب سے بڑا ثبوت ہوگا، چین نے آئی ایم ایف سے معاہدے کی حمایت کی ہے
چین آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ سے پیکج کی منظوری کی بھی حمایت کرے گا، ہمیں چین اور امریکا دونوں بلاکس کے ساتھ آگے چلنا ہے، مقامی یا بیرونی سرمایہ کاروں سے یکطرفہ معاہدہ ختم کردیں تو آگے کیسے چلیں گے۔
اپریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ اگر ٹیکسز بڑھانے ہیں تو حکومت کو بھی عوام کو سہولیات دینا ہوں گی، مقامی سطح پر ٹیکسز کے حوالے سے بات چیت چل رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا ملکی معیشت کی بہتری کے لیے اقدامات کررہے ہیں، ہم نے تاجر دوست اسکیم متعارف کروائی ہے، تاجروں کے لیے ٹیکسیسشن کے عمل کو انتہائی آسان کردیا ہے
تعاون پر تمام تاجربراداری کا مشکور ہوں، میں سیلری کلاس سے ہی یہاں آیا ہوں، کوشش ہے کہ نچلے طبقے پر ٹیکس کا بوجھ نہ ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ ایگری کلچر کے فروغ کے لیے بھی کوشاں ہیں، ٹیکس واجبات کی ادائیگی سے معیشت مضبوط ہوگی، تاجر اور سرمایہ کاروں کے لیے سہولیات کی فراہمی ترجیح ہے۔
وزیر خزانہ نے یہ بھی کہا کہ ایف بی آر سے ہراسگی ختم ہوگی، نان فائلز کو سینٹر لائزڈ طریقے سے نوٹس کیے جائیں گے، نان فائلرز کو براہ راست نوٹس نہیں بھیج سکیں گے۔
انہوںنے کہا کہ ہمیں ٹیکس کے مراحل کو آسان کرنا ہوگا، میں بیرون ممالک میں رہا ہوں جہاں ہر سال میرے پاس ایک سادہ فارم آتا تھا جس میں مجھے بتایا جاتا تھا کہ آپ کا اتنا ٹیکس کٹ چکا ہے
بس مجھے یہ بتانا ہوتا تھا کہ میں نے کوئی گاڑی یا گھر خریدا کا فروخت کیا لیکن یہاں میں دیکھ رہا ہوں کہ ہر سال ایک تنخواہ دار طبقے کو ٹیکس کی ادائیگی کے لیے وکیل کی ضرورت پڑتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر ہم آئی ایم ایف کے اسٹاف لیول معاہدے کے تحت میکرو اکنامک استحکام نہیں لائیں گے تو مسائل ختم نہیں ہوں گے۔
یہ ہمارا آخری آئی ایم ایف پروگرام ہو تو ہمارے پاس روٹ ٹو مارکیٹ ہونا چاہیے، کیوں کہ اس میں ایکسپورٹ کی گروتھ ہوگی، فارن ڈائریکٹڈ انویسٹمنٹ وہ ہوگی جو ہمیں ایکسپورت کی طرف لے کر جائے۔