واشنگٹن: امریکا میں تعلیم حاصل کرنے کے خواہش مند غیر ملکی طلبہ کے لیے ویزا حاصل کرنا مزید مشکل ہونے والا ہے، کیونکہ امریکی حکومت نے اسٹوڈنٹ اور دیگر اقسام کے ویزوں کے لیے سخت اسکریننگ کی پالیسی متعارف کرادی ہے۔
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے تمام امریکی سفارتخانوں کو ویزا درخواست گزاروں کے سوشل میڈیا مواد کی جانچ کرنے کی ہدایت دی ہے۔ نیویارک ٹائمز کے مطابق، یہ فیصلہ امریکا اور اسرائیل پر تنقید کرنے والوں کو روکنے کے لیے کیا گیا ہے۔
امریکی حکام کے مطابق، 7 اکتوبر 2023 سے لے کر 31 اگست 2024 کے درمیان اسٹوڈنٹ ویزا کے لیے درخواست دینے والے تمام افراد کی سوشل میڈیا سرگرمیوں کی جانچ کی جائے گی۔
مراسلے میں واضح کیا گیا ہے کہ اگر کسی درخواست گزار نے فلسطین کے حق میں یا اسرائیل کے خلاف سوشل میڈیا پر کچھ پوسٹ کیا، تو اس کی ویزا درخواست مسترد کی جا سکتی ہے۔
اس سے قبل، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے تھے، جس کے تحت امریکی حکومت یا اسرائیل کے خلاف تنقید کرنے والے غیر ملکی شہریوں کو ملک بدر کیا جا سکتا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ کے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ تمام سفارتخانے ویزا درخواست گزاروں کی تفصیلات فراڈ کی روک تھام کے یونٹ کو فراہم کریں گے، جو ان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی اسکروٹنی کرے گا۔
یہ اقدامات اسرائیل کے خلاف امریکا میں بڑھتی ہوئی تنقید کے بعد اٹھائے جا رہے ہیں۔ اکتوبر 2023 میں اسرائیل کی جانب سے غزہ پر حملے کے بعد، فلسطین کے حق میں آواز اٹھانے والے طلبہ کو ممکنہ طور پر ہدف بنایا جا سکتا ہے۔