ایک نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ دل کی بیماری دماغ کے سکڑنے اور ڈیمنشیا کے مرض کے آغاز میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔

محققین نے جریدے “نیورولوجی” میں شائع اپنی رپورٹ میں بتایا کہ جن افراد میں دل کے مسائل کی ابتدائی علامات ظاہر ہوتی ہیں، ان میں دماغی تبدیلیاں ڈیمنشیا سے جڑی ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔

تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی کہ خاص طور پر وہ افراد جن کے دل خون کو مؤثر طریقے سے پمپ نہیں کر پا رہے، ان کے دماغ کا حجم صحت مند دل رکھنے والوں کی نسبت کم ہوتا ہے۔

ہالینڈ کے روٹرڈیم میں ایراسمس یونیورسٹی میڈیکل سینٹر کے سینئر محقق ڈاکٹر فرینک وولٹرز نے ایک نیوز ریلیز میں کہا کہ یہ مطالعہ ظاہر کرتا ہے کہ دل کی معمولی خرابی بھی دماغی صحت کے مسائل سے جڑی ہوتی ہے۔

ڈاکٹر وولٹرز نے مزید کہا کہ دل کی بیماریوں کا وقت پر پتہ چلانا اور ان کا علاج کرنا، یادداشت اور ذہنی صلاحیتوں میں مسائل کی علامات کو جلد پہچاننے اور ان کے لیے مؤثر تدابیر اختیار کرنے میں مدد فراہم کر سکتا ہے۔

Share.
Leave A Reply

Exit mobile version