راولپنڈی۔پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین عمران خان سے آج ملاقات کا دن ہونے کے باوجود اڈیالہ جیل آنے والے اپوزیشن رہنماو¿ں کو ملاقات کی اجازت نہ ملی، جس پر اپوزیشن رہنماو¿ں نے حکومت اور متعلقہ حکام پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہاں پر حسب معمول آئین و قانون کی دھجیاں اڑائی گئیں، 4 گھنٹے اڈیالہ جیل کے باہر انتظار کیا، متعدد بار جیل انتظامیہ کو آگاہ کیا لیکن کسی کو بانی سے ملاقات نہیں کرائی گئی، ہم آج ملاقات نہ کروائے جانے کے خلاف توہین عدالت کی پٹیشن فائل کریں گے۔قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حکومت اور جیل انتظامیہ پر شدید تنقید کی اور کہا کہ حسب معمول آئین و قانون کی دھجیاں اڑائی گئیں، سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ نے عدالت کو ملاقات کی یقین دہانی کرائی تھی لیکن اس کے باوجود چار گھنٹے جیل کے باہر انتظار کرنا پڑا، متعدد بار جیل انتظامیہ کو آگاہ کرنے کے باوجود ہمیں ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی۔ مر ایوب کا کہنا تھا کہ قاتلوں سے ملنے کے لیے آنے والوں کو وزیٹر سینٹر میں بٹھایا جاتا ہے لیکن ہمیں جیل کے گیٹ پر کھڑا رکھا جاتا ہے اور ذلیل کرنے کی کوشش کی جاتی ہے، ہماری ملاقات نہیں ہوئی، اسی لیے ہم یہاں میڈیا سے بات کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ سب اقدامات بنیادی انسانی حقوق اور جمہوری اقدار کے خلاف ہیں۔ ہم اس کے خلاف ہر فورم پر آواز بلند کریں گے۔ ۔مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس نے ملک کی موجودہ صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں امن نہیں ہے اور حکومت ملک کو تباہ و برباد کرنے پر تلی ہوئی ہے۔ملک ٹوٹنے کی باتیں ہو رہی ہیں اور یہاں ایک خطرناک کھیل کھیلا جا رہا ہے، ملک کو جان بوجھ کر تباہ کیا جا رہا ہے اور اس کے لیے باقاعدہ منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ موجودہ حکمران بھی اس آگ سے نہیں بچ سکیں گے، وہ بھی اسی گڑھے میں گریں گے، دنیا کے قاتلوں کی تاریخ پڑھ لیں، ظالموں کا انجام ہمیشہ برا ہوتا ہے۔ خداوند کو ظلم پسند نہیں، کسی کو اس کا حق نہ دینا ظلم کے مترادف ہے، ملک کا پورا سسٹم ظالمانہ ہے اور ہمارا سامنا ان ہی ظالموں سے ہے جو عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈال رہے ہیں، انہوں نے عزم ظاہر کیا کہ ہم کبھی میدان نہیں چھوڑیں گے ،ان کا مزیدکہنا تھا کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان ہی ملک کی نجات کا ذریعہ ہیں، وہی ناکامی کے سامنے دیوار کھڑی کر سکتے ہیں، عوام کا ان چوروں اور ڈاکوو¿ں پر کوئی اعتماد نہیں رہا، ہم ملک بچائیں گے اور ان نااہل حکمرانوں کے شکنجے سے ملک کو نکالیں گے۔ سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر سینیٹر شبلی فراز نے عدالتی احکامات پر عمل درآمد نہ ہونے پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج عدالتی احکامات کی توہین ہوئی ہے، ان احکامات پر عمل درآمد نہیں کیا گیا۔ فیصلے پر عمل درآمد نہ کرنا ہماری بے عزتی نہیں بلکہ اس ادارے کی بے عزتی ہے جسے قانون کی بالادستی قائم رکھنی چاہیئے۔انہوں نے مزید کہا کہ عدلیہ کے ادارے کی ساکھ اور عزت کو بچانا انہی ججز کا کام ہے، یہ ہمارا کام نہیں ہے۔سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا نے عدالتی فیصلے اور جیل انتظامیہ کے طرز عمل پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ لارجر بینچ کے 3 ججز کو مبارکباد پیش کرنی ہے، جس طرح جیل انتظامیہ کی عزت افزائی کی گئی ہے ،سرِ بازار تین ججز کے فیصلے کی جو بے توقیری کی گئی، اس پر آپ مبارکباد قبول کریں، یہ عدلیہ کی ساکھ کے لیے ایک لمحہ فکریہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہائیکورٹ کے لارجر بینچ کے فیصلے کے بعد جیل کا سپرنٹنڈنٹ طاقتور ترین شخصیت بن چکا ہے، جسے عدالتی احکامات کی پرواہ نہیں رہی۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ عدالتی فیصلوں پر عمل درآمد یقینی بنانے کے لیے سنجیدہ اقدامات کیے جائیں۔چیئرمین پبلک اکاو¿نٹس کمیٹی جنید اکبر نے ملک میں آئین و عدالتی فیصلوں کی عدم پاسداری پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ طاقتور لوگوں نے ثابت کر دیا ہے کہ یہاں آئین اور فیصلوں کی کوئی اہمیت نہیں ہے، وہ یہ سمجھ رہے ہیں کہ ان فیصلوں کی کوئی وقعت نہیں، جو انتہائی تشویشناک امر ہے۔جنید اکبر نے خبردار کیا کہ اس رویے سے فاصلے مزید بڑھیں گے لیکن ہمارے حوصلے پست نہیں ہوں گے، ہم اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ عوام بانی کے ساتھ جڑی ہوئی ہے اور ان کی حمایت میں کھڑی رہے گی، یہ رویہ فیڈریشن، ریاست اور اداروں کے لیے کسی طور پر بھی مثبت نہیں ہے، اگر اس روش کو نہ بدلا گیا تو اس کے خطرناک نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔پاکستان تحریک انصاف کے وکیل نیاز اللہ نیازی نے عدلیہ اور جیل انتظامیہ کے کردار پر سوالات اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ آج کا فیصلہ عدلیہ کے لیے بہت بڑا سوال ہے، جیل انتظامیہ کا عدالتی فیصلے کو نہ ماننا اب عدلیہ کی ساکھ کا مسئلہ بن چکا ہے۔نیاز اللہ نیازی نے اعلان کیا کہ عمران خان سے ملاقات نہ کروائے جانے کے خلاف ہم توہین عدالت کی پٹیشن فائنل کر رہے ہیں، تاکہ قانون کی بالادستی کو یقینی بنایا جا سکے۔انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کا وجود اس ملک اور ریاست کے لیے لازم و ملزوم ہے، کسی بھی صورت میں ان کے حقوق سلب نہیں کیے جا سکتے اور ہم اس معاملے کو ہر قانونی فورم پر اٹھائیں گے۔نیاز اللہ نیازی نے حکومت اور جیل انتظامیہ کو متنبہ کیا کہ قانون و انصاف کے تقاضے پورے نہ کیے گئے تو اس کے نتائج سب کو بھگتنا ہوں گے۔

Share.
Leave A Reply

Exit mobile version