اسلام آباد۔ کمپٹیشن کمیشن آف پاکستان نے میسرز اولمپیا سنتھیٹکس لمیٹڈ (او ایس ایل) کے میسرز اولمپیا انڈسٹریز (پرائیویٹ) لمیٹڈ (او آئی ایل) میں انضمام کی منظوری دے دی ہے۔ مرجر کی منظوری کمپٹیشن ایکٹ 2010 کی دفعہ 11 کے تحت دی گئی ہے۔
یہ انضمام او ایس ایل، جو ایک پبلک اَن لسٹڈ کمپنی ہے اور بلک فیلامنٹ یارن اور ری سائیکل شدہ پولی ایسٹر فائبر کی تیاری میں مصروف ہے، کو او آئی ایل، ایک پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی جو سنتھیٹک کارپٹ، پولی ایسٹر فیلٹ، سنتھیٹک یارن اور نِٹڈ فیبرک بناتی ہے، میں ضم کرنے سے متعلق ہے۔ یہ لین دین شیئر سویپ کے معاہدے کے تحت مکمل کیا جائے گا۔
کمیشن نے اپنی جانچ کے دوران پاکستان میں متعلقہ مصنوعات کی منڈیوں، یعنی بلک فیلامنٹ یارن اور ری سائیکل شدہ پولی ایسٹر فائبر، پر اس انضمام کے ممکنہ مسابقتی اثرات کا جائزہ لیا۔
چونکہ دونوں کمپنیاں عمودی طور پر مربوط ہیں اور ایک ہی شیئر ہولڈرز کے زیرِ انتظام ہیں، اور چونکہ او ایس ایل اپنی پیداوار کا تقریباً تمام حصہ او آئی ایل کو فراہم کرتا ہے، اس لیے کمیشن نے قرار دیا کہ یہ انضمام متعلقہ منڈیوں میں غلبہ حاصل کرنے یا اس کو مضبوط بنانے کا باعث نہیں بنے گا۔
اس بنا پر سی سی پی نے اس مجوزہ لین دین کی مقابلے کے ایکٹ 2010 کی دفعہ 31(1)(d)(i) کے تحت منظوری دے دی ہے۔
کمیشن نے اس امر کا اعادہ کیا ہے کہ اگرچہ اس لین دین کو مسابقتی نقطہ نظر سے منظور کیا گیا ہے، تاہم جو معاملات سی سی پی کے دائرہ اختیار سے باہر آتے ہیں، وہ متعلقہ قوانین اور ریگولیٹری اداروں کی نگرانی کے تحت رہیں گے۔