گجرات کے جوڑے، ہرش اور مرڈو، نے حال ہی میں اپنی شادی کی 64 ویں سالگرہ ایک منفرد انداز میں منائی۔
چھ دہائیوں بعد، دونوں نے وہ روایتی شادی کی تقریب منعقد کی جس سے وہ محروم رہ گئے تھے، کیونکہ 60 سال قبل انہوں نے خاندان کی مخالفت کے باعث خفیہ طور پر شادی کی تھی۔
اس یادگار موقع پر ان کے بچے، پوتے پوتیاں اور دیگر عزیز و اقارب موجود تھے، جنہوں نے تقریب کو مزید خوشگوار بنانے میں بھرپور حصہ لیا۔
ہرش اور مرڈو کی کہانی 1960 کی دہائی کے اوائل میں شروع ہوئی، ایک ایسا وقت جب بھارت میں بین ذات کی شادیوں کو ناپسندیدگی کی نظر سے دیکھا جاتا تھا۔
ہرش کا تعلق جین برادری سے تھا، جبکہ مرڈو برہمن خاندان سے تھیں۔ دونوں کی ملاقات اسکول میں ہوئی اور خطوط کے ذریعے ان کا رشتہ مضبوط ہوتا چلا گیا۔
تاہم، جب مرڈو کے اہلِ خانہ کو ان کے تعلق کا علم ہوا، تو انہوں نے سخت مخالفت کی۔
سماجی دباؤ کے باوجود، ہرش اور مرڈو نے اپنے خاندانوں کے بغیر زندگی گزارنے کا فیصلہ کیا اور خاموشی سے شادی کر لی۔
اب، 64 سال بعد، ان کا خواب حقیقت میں بدل گیا اور وہ اپنی ازدواجی زندگی کی خوشیوں کو ایک باضابطہ تقریب کے ذریعے سمیٹنے میں کامیاب ہو گئے۔
- صفحہ اول
- تازہ ترین
- پاکستان
- بین الاقوامی
- جڑواں شہر
- سپورٹس
- شوبز
- سی پیک
- کاروبار
- سرمایہ کاری
- رئیل سٹیٹ
- تعلیم
- صحت
- کشمیر
- ٹیکنالوجی
- آٹو
- موسمیاتی تبدیلی
- اوورسیز پاکستانی
- یوتھ کارنر
- عجیب و غریب
- کالم
تازہ ترین معلومات کے لیے سبسکرائب کریں
آرٹ، ڈیزائن اور کاروبار کے بارے میں فو بار سے تازہ ترین تخلیقی خبریں حاصل کریں۔