سائنسدانوں کے مطابق کسی فرد کا نام اس کی زندگی کو غیر متوقع انداز میں متاثر کر سکتا ہے۔ اس حوالے سے دو اہم نظریات پیش کیے گئے ہیں: “نیم لیٹر ایفیکٹ” اور “ڈوریان گرے ایفیکٹ”۔

اس نظریے کے مطابق، لوگ اپنی روزمرہ کی زندگی میں ان اشیاء یا فیصلوں کو ترجیح دیتے ہیں جو ان کے نام کے حروف سے مماثلت رکھتے ہیں۔ مثال کے طور پر، کسی کا نام “علی” ہو تو وہ “A” سے شروع ہونے والے برانڈز، مقامات یا اشیاء کو زیادہ پسند کرسکتا ہے۔

یہ نظریہ اس بات کی وضاحت کرتا ہے کہ کسی فرد کا نام اس کی شخصیت اور ظاہری شکل پر بھی اثرانداز ہوسکتا ہے۔ یہ نہ صرف دوسروں کے خیالات کو متاثر کرتا ہے بلکہ اس بات کا تعین بھی کرتا ہے کہ کوئی شخص خود کو کیسے دیکھتا ہے۔

تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ لوگ ایسے پیشوں کو اپنانے کی طرف مائل ہوتے ہیں جو ان کے نام کے تلفظ یا معنی سے مشابہت رکھتے ہیں۔ اس کے علاوہ، غیر روایتی یا منفرد نام رکھنے والے افراد کو روزگار کے مواقع میں بعض اوقات مشکلات کا سامنا بھی ہوسکتا ہے۔

سائنسدانوں نے یہ بھی دریافت کیا کہ لوگ ان افراد کی طرف زیادہ متوجہ ہوتے ہیں جن کے نام ان سے ملتے جلتے ہوتے ہیں۔ اس طرز عمل کو “The Implicit Egotism Effect” کہا جاتا ہے، جو ظاہر کرتا ہے کہ ہم غیر شعوری طور پر ان لوگوں کو پسند کرتے ہیں جو ہمارے نام سے مماثلت رکھتے ہیں۔

Share.
Leave A Reply

Exit mobile version