ریکوڈک منصوبے سے متعلق او جی ڈی سی ایل (آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ) کے ترجمان کا کہنا ہے کہ 2028 تک اس منصوبے سے سونے اور تانبے کی پیداوار کی توقع ہے۔ یہ منصوبہ پاکستان کی اقتصادی ترقی اور قدرتی وسائل کے بہتر استعمال کے حوالے سے غیرمعمولی اہمیت کا حامل ہے۔
ترجمان کے مطابق پاکستان میں معدنی وسائل کے شعبے کو ترقی دینے اور سرمایہ کاری کے نئے مواقع اجاگر کرنے کے لیے “پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم 2025” کا انعقاد 8 اور 9 اپریل کو اسلام آباد میں ہوگا، جس میں بین الاقوامی اور ملکی سرمایہ کاروں کی وسیع شرکت متوقع ہے۔
یہ فورم پاکستان کے وسیع معدنی ذخائر کی دریافت اور ترقی کے لیے ایک نمایاں پیش رفت ثابت ہوگا۔ حکومت نے حال ہی میں “منرل پالیسی 2025” متعارف کرائی ہے، جس کا مقصد ملکی و غیرملکی سرمایہ کاروں کو سازگار ماحول فراہم کرنا ہے، جس سے سرمایہ کاری کے نئے دروازے کھلیں گے۔
پاکستان قدرتی وسائل سے مالامال ملک ہے، جہاں تقریباً 600,000 مربع کلومیٹر پر مختلف قیمتی معدنیات کے وسیع ذخائر موجود ہیں۔ ریکوڈک منصوبہ بھی قومی معیشت میں نمایاں کردار ادا کر سکتا ہے، جہاں سے 2028 تک سونے اور تانبے کی پیداوار شروع ہونے کا امکان ہے۔
ترجمان کے مطابق پاکستان کی معدنی برآمدات کا حجم سالانہ 2.8 بلین ڈالر تک پہنچنے کی امید ہے، جبکہ عالمی کمپنیاں بھی ملک کے معدنی شعبے میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے آمادہ ہیں۔
یہ فورم ملکی و غیرملکی ماہرین، سرمایہ کاروں اور پالیسی سازوں کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم مہیا کرے گا، جہاں وہ پاکستان کے معدنی وسائل کی ترقی پر تبادلہ خیال کر سکیں گے اور معیشت کو مزید استحکام بخشنے کے امکانات تلاش کیے جا سکیں گے۔
- صفحہ اول
- تازہ ترین
- پاکستان
- بین الاقوامی
- جڑواں شہر
- سپورٹس
- شوبز
- سی پیک
- کاروبار
- سرمایہ کاری
- رئیل سٹیٹ
- تعلیم
- صحت
- کشمیر
- ٹیکنالوجی
- آٹو
- موسمیاتی تبدیلی
- اوورسیز پاکستانی
- یوتھ کارنر
- عجیب و غریب
- کالم
تازہ ترین معلومات کے لیے سبسکرائب کریں
آرٹ، ڈیزائن اور کاروبار کے بارے میں فو بار سے تازہ ترین تخلیقی خبریں حاصل کریں۔