امریکی صدر ٹرمپ کا ایران کے سپریم لیڈر کو جوہری معاہدے پر مذاکرات کے لیے خط بھیجنے کا اعلان

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ تصدیق کی ہے کہ انھوں نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کو جوہری معاہدے پر بات چیت کے لیے ایک خط ارسال کیا ہے۔

ایک امریکی نشریاتی ادارے کے انٹرویو میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ وہ ایران کے ساتھ جوہری معاہدے پر مذاکرات کرنا چاہتے ہیں اور اس مقصد کے لیے انھوں نے ایرانی قیادت کو ایک خط بھیجا ہے۔

جب صدر ٹرمپ سے پوچھا گیا کہ یہ خط آیت اللہ خامنہ ای کے نام بھیجا گیا ہے، تو انھوں نے کہا، “جی ہاں۔”

ٹرمپ نے مزید کہا کہ “ایران سے بات چیت کرنے کے دو طریقے ہیں، ایک طریقہ جنگ ہے اور دوسرا طریقہ مذاکرات ہے۔” وہ دونوں میں سے مذاکرات کو ترجیح دیتے ہیں کیونکہ وہ ایران کو نقصان پہنچانا نہیں چاہتے اور انھیں ایرانی عوام سے احترام ہے۔

امریکی صدر نے خط کے بارے میں مزید بتایا کہ “میں نے انہیں کہا کہ میں امید کرتا ہوں کہ آپ (ایران) مذاکرات کریں گے کیونکہ یہ ایران کے لیے بہت فائدہ مند ہوگا۔”

یہ خط اُس وقت بھیجا گیا ہے جب مغربی ممالک یہ خدشہ ظاہر کر رہے ہیں کہ ایران جوہری ہتھیار بنانے کے قریب پہنچ رہا ہے۔

دوسری جانب نیو یارک میں ایرانی مشن نے اطلاع دی کہ ایران کو ابھی تک یہ خط موصول نہیں ہوا۔

ایران کی وزارت خارجہ نے اس حوالے سے فوری طور پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا، لیکن ایرانی نیوز ایجنسی نے صدر ٹرمپ کے خط کو “دہرایا ہوا تماشہ” قرار دیا ہے۔

یاد رہے کہ صدر ٹرمپ نے اپنے پہلے دور صدارت میں 2018 میں ایران کے ساتھ عالمی جوہری معاہدے سے دستبرداری کا فیصلہ کیا تھا، جس کی بحالی کے لیے جوبائیڈن انتظامیہ نے بھرپور کوششیں کی تھیں۔

Share.
Leave A Reply

Exit mobile version