اسلام آباد۔امریکی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی نے پاکستانی شہری سید رضوی کی تفصیلات جاری کر دی ہیں، جو غیر قانونی طور پر امریکہ میں داخل ہوئے تھے اور 25 فروری کو ملک بدر کر دیے گئے۔
ایف بی آئی کے مطابق، سید رضوی کو امریکی انٹیلی جنس ذرائع نے قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیا تھا، جس کے بعد انہیں واپس پاکستان بھیج دیا گیا۔ ایف بی آئی نے جمعرات کی شام سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری بیان میں کہا کہ امریکی ایجنسیاں مل کر ایسے افراد کی شناخت اور بے دخلی کے لیے کام کر رہی ہیں جو قومی سلامتی کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں۔
امریکی امیگریشن اور کسٹمز انفورسمنٹ (ICE) نے بھی ایک بیان میں تصدیق کی کہ 56 سالہ پاکستانی شہری سید رضوی کو امیگریشن اینڈ نیشنلٹی ایکٹ کے تحت امریکہ سے نکال دیا گیا۔ بیان میں بتایا گیا کہ سید رضوی 2017 میں نیویارک کے راستے قانونی طور پر امریکہ داخل ہوئے تھے، لیکن امیگریشن قوانین کی خلاف ورزی کی وجہ سے ان کی رہائش غیر قانونی قرار دے دی گئی۔ انہیں 31 جنوری کو ڈلاس، ٹیکساس میں ایک معمول کی ٹریفک چیکنگ کے دوران گرفتار کیا گیا تھا، جبکہ 24 جنوری کو امیگریشن جج نے انہیں ملک بدر کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔
ایف بی آئی نے کہا کہ امریکہ میں غیر قانونی طور پر مقیم اور عوامی تحفظ کے لیے خطرہ سمجھے جانے والے افراد کو کسی قسم کی رعایت نہیں دی جائے گی۔
یہ کارروائی ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کاش پٹیل نے عالمی دہشت گردوں کے خلاف سخت اقدامات کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ “جو بھی امریکیوں کو نقصان پہنچانے میں ملوث ہوگا، ہم اسے دنیا کے کسی بھی کونے میں ڈھونڈ نکالیں گے۔”