اسلام آباد: ٹیکسٹائل سیکٹر نے حکومت کو براہ راست ایل این جی کی درآمد کی اجازت دینے اور اس شعبے میں اصلاحات کے حوالے سے مختلف تجاویز پیش کی ہیں۔
آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن نے حکومت کے سامنے جو سفارشات رکھی ہیں، ان میں ایل این جی کی براہ راست درآمد کی اجازت دینے کے ساتھ ساتھ ٹیکسٹائل سیکٹر کو تیسری پارٹی کے ذریعے ایل این جی درآمد کرنے کی اجازت دینے کی تجویز بھی شامل ہے۔
ٹیکسٹائل سیکٹر نے مزید کہا ہے کہ ایل این جی کی فراہمی 9 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو کی قیمت پر کی جائے، اور اس کے علاوہ انہیں نئی دریافت شدہ گیس کا 35 فیصد خریدنے کا اختیار بھی دیا جائے۔ ٹیکسٹائل سیکٹر کی درآمدی ایل این جی پر عائد ٹیکسز، ڈیوٹیز اور کراس سبسڈیز ختم کرنے کی بھی تجویز دی گئی ہے۔
ان سفارشات میں یہ بھی شامل ہے کہ صنعتی صارفین پر عائد 100 ارب روپے کی کراس سبسڈی ختم کی جائے، ٹیکسٹائل سیکٹر کے لیے بجلی کا نرخ 9 سینٹ فی یونٹ مقرر کیا جائے، اور صنعتوں کو بجلی خریداری کے لیے بزنس ٹو بزنس معاہدوں کی اجازت دی جائے۔ اس کے علاوہ، صنعتوں کو بجلی کی خریداری کے لیے 5 سینٹ فی یونٹ ویلنگ چارجز کی اجازت دینے کی تجویز بھی پیش کی گئی ہے۔
- صفحہ اول
- تازہ ترین
- پاکستان
- بین الاقوامی
- جڑواں شہر
- سپورٹس
- شوبز
- سی پیک
- کاروبار
- سرمایہ کاری
- رئیل سٹیٹ
- تعلیم
- صحت
- کشمیر
- ٹیکنالوجی
- آٹو
- موسمیاتی تبدیلی
- اوورسیز پاکستانی
- یوتھ کارنر
- عجیب و غریب
- کالم
تازہ ترین معلومات کے لیے سبسکرائب کریں
آرٹ، ڈیزائن اور کاروبار کے بارے میں فو بار سے تازہ ترین تخلیقی خبریں حاصل کریں۔