نئی تحقیق کے نتائج کے مطابق، ابتدائی حمل کے دوران زیادہ مقدار میں فولک ایسڈ لینے سے بچوں میں گفتگو اور رویے سے متعلق مہارتوں میں بہتری آتی ہے۔

اس تحقیق میں 345 بچوں کا مشاہدہ کیا گیا جب وہ چھ برس کے ہو چکے تھے۔ ان میں سے 262 بچے ایسی ماؤں کے تھے جو مرگی کی بیماری میں مبتلا تھیں، جبکہ 83 بچے مرگی سے محفوظ خواتین کے تھے۔

محققین نے حمل کے ابتدائی 12 ہفتوں میں ماؤں کی طرف سے لی جانے والی فولک ایسڈ کی مقدار کا ریکارڈ مرتب کیا اور اس کی بنیاد پر بچوں کو پانچ مختلف گروپوں میں تقسیم کیا۔

بچوں کی زبانی صلاحیتوں کو جانچنے کے لیے انہیں متعدد امتحانات دیے گئے، جن میں انہیں تصاویر میں دکھائے گئے اشیا، افعال یا تصورات کو ایک مخصوص لفظ کے ذریعے بیان کرنا تھا۔

اس کے علاوہ، والدین سے سوالنامے بھروا کر بچوں کی رویہ جاتی مہارتوں، سماجی برتاؤ اور روزمرہ کے کام انجام دینے کی صلاحیتوں کا بھی جائزہ لیا گیا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ وہ بچے، جن کی ماؤں نے حمل کے دوران زیادہ مقدار میں فولک ایسڈ کا استعمال کیا، انہوں نے دیگر کے مقابلے میں نمایاں کارکردگی دکھائی۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ عمومی طور پر حمل کے دوران خواتین کو 0.4 ملی گرام فی دن فولک ایسڈ لینے کی سفارش کی جاتی ہے، جبکہ مرگی میں مبتلا خواتین کے لیے اس مقدار میں اضافے کی تجویز دی جا سکتی ہے۔

Share.
Leave A Reply

Exit mobile version