برطانیہ کی مانچسٹر میٹروپولیٹن یونیورسٹی میں ڈاکٹر میکسیمی بودین (Maxime Boidin) کی سربراہی میں ہونے والی ایک تحقیق میں پہلی بار ویپنگ کے طویل المدتی اثرات کا جائزہ لیا گیا، جس کے حیران کن نتائج سامنے آئے۔ تحقیق کے مطابق ویپنگ سگریٹ نوشی سے بھی زیادہ نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے۔
مطالعے کے مطابق یہ مائع دھواں انسانی جسم پر مہلک اثرات مرتب کرتا ہے، جس سے امراضِ قلب، یادداشت کی کمزوری اور دیگر سنگین جسمانی نقصانات پیدا ہو سکتے ہیں۔
ڈاکٹر میکسیمی بودین کا کہنا ہے کہ سگریٹ نوشی کرنے والا چند کش لگانے کے بعد رک جاتا ہے، جبکہ ویپنگ کرنے والا مسلسل نکوٹین استعمال کرتا رہتا ہے اور اسے اندازہ نہیں ہوتا کہ اس کے جسم میں کتنی مقدار پہنچ چکی ہے۔ یہی غیر محسوس انداز میں نکوٹین کی زیادتی مختلف مہلک بیماریوں کو جنم دیتی ہے۔
اس تحقیق کے بعد برطانیہ اور یورپی ممالک میں مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ ویپنگ کو سگریٹ نوشی کی طرح خطرناک قرار دیا جائے۔ پاکستانی نوجوانوں کو بھی اس نئی طبی تحقیق کی روشنی میں ویپنگ کے نقصانات پر غور کرتے ہوئے اس سے دوری اختیار کرنی چاہیے۔
- صفحہ اول
- تازہ ترین
- پاکستان
- بین الاقوامی
- جڑواں شہر
- سپورٹس
- شوبز
- سی پیک
- کاروبار
- سرمایہ کاری
- رئیل سٹیٹ
- تعلیم
- صحت
- کشمیر
- ٹیکنالوجی
- آٹو
- موسمیاتی تبدیلی
- اوورسیز پاکستانی
- یوتھ کارنر
- عجیب و غریب
- کالم
تازہ ترین معلومات کے لیے سبسکرائب کریں
آرٹ، ڈیزائن اور کاروبار کے بارے میں فو بار سے تازہ ترین تخلیقی خبریں حاصل کریں۔