کراچی۔احتساب عدالت کراچی میں بحریہ ٹاؤن کی غیر قانونی زمین سے متعلق ریفرنس کی سماعت ہوئی، جس میں ملک ریاض، علی ریاض، زین ملک سمیت 10 ملزمان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے گئے۔
عدالت نے کیس کی مزید سماعت 15 اپریل تک ملتوی کر دی۔ تفتیشی افسر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ دو ملزمان نے سندھ ہائیکورٹ سے حکم امتناع حاصل کر رکھا ہے، جبکہ 10 ملزمان عدالتی سمن کی تعمیل نہیں کر سکے۔ مزید برآں، ملک ریاض راولپنڈی میں دائر دو ریفرنسز میں بھی مفرور ہیں۔
مدعی محمود اختر نقوی نے عدالت سے کیس کی متعلقہ دستاویزات فراہم کرنے کی درخواست کی، جس پر عدالت نے حکم دیا کہ ملزمان کو نقول فراہم کی جائیں۔
یاد رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے ملک ریاض کے مزید اثاثے ضبط کرنے کے لیے قانونی کارروائی کا اعلان کیا تھا۔
نیب کے ترجمان کے مطابق بحریہ ٹاؤن کے نام پر کراچی، راولپنڈی اور نیو مری میں زمینوں پر بغیر اجازت قبضہ کیا گیا، اور ملک ریاض نے ہاؤسنگ سوسائٹیز کے ذریعے عوام سے اربوں روپے بٹورے۔ نیب جلد ہی ان کے مزید اثاثوں کو ضبط کرنے کی کارروائی کرے گا، جبکہ وہ اس وقت عدالتی مفرور کے طور پر دبئی میں مقیم ہیں۔
ترجمان نیب کا مزید کہنا تھا کہ ملک ریاض اور دیگر ملزمان کے خلاف دھوکہ دہی اور فراڈ کے کئی مقدمات زیرِ تفتیش ہیں، جن میں پشاور اور جامشورو میں غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز کے قیام کے الزامات بھی شامل ہیں۔
نیب کے مطابق، ملک ریاض نیشنل کرائم ایجنسی (NCA) کے کیس میں بھی عدالتی مفرور ہیں اور انہیں نیب اور عدالت کو مطلوب قرار دیا گیا ہے۔
مزید برآں، نیب نے بحریہ ٹاؤن کے پاکستان میں متعدد اثاثے پہلے ہی ضبط کر رکھے ہیں اور اب مزید جائیدادیں بھی تحویل میں لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔