اسلام آباد۔پاکستان کی ڈیجیٹل ترقی کی ایک اہم توثیق کے طور پر، ملائیشیا کی کمیونیکیشنز اینڈ ملٹی میڈیا کمیشن (MCMC) نے وزارت اطلاعات و ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن (MoIT&T) کے یونیورسل سروس فنڈ (USF) کی تعریف کی ہے، جو شہری اور دیہی علاقوں کے درمیان ڈیجیٹل خلا کو دور کرنے میں اپنے شاندار اقدامات کے لیے مشہور ہے۔
سی ای او چوہدری مدثر نوازید نے USF کے دیہی کمیونٹیز کو 161 اہم ایکسیس، براڈبینڈ، اور او ایف سی پراجیکٹس کے ذریعے بااختیار بنانے میں اہم کردار کو اجاگر کیا، جس سے 136 ارب پاکستانی روپے کی سبسڈی کھولی گئی اور 37 ملین سے زائد افراد کی زندگیوں پر مثبت اثرات مرتب ہوئے۔ خاص طور پر، ملائیشیا کی یونیورسل سروس پروویڑن (USP) کا اقدام USF کے ساتھ مشترکہ وڑن اور اہداف رکھتا ہے، جس کا مقصد ان علاقوں اور کمیونٹیز میں ڈیجیٹل خلا کو کم کرنا ہے جو خدمات سے محروم ہیں۔ ملائیشیائی حکومت نے 2025 کے بجٹ میں ٹیلی کمیونیکیشن کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے اور تخلیقی صنعت کی حمایت کے لیے 2.55 بلین ملائیشین رِنگٹ مختص کیے ہیں۔
ملائیشیا کی کمیونیکیشنز اینڈ ملٹی میڈیا کمیشن (MCMC) اور ٹیکنالوجی کمپنیوں کا ایک اعلیٰ سطح کا وفد یونیورسل سروس فنڈ کے ہیڈ آفس اسلام آباد آیا۔ اس وفد میں مسز مالینی رامالنگم، ہیڈ آف MCMC اکیڈمی، مسٹر وان خیرل رضا بن وان کمال الدین، ہیڈ آف یونیورسل سروس پروویڑن (USP)، پروفیسر ایمرائٹس ڈاکٹر طارق بن عبد الرحمن، مشیر MCMC اکیڈمی، مسز ڈی جی آیدا بنتی اگ پیوٹ، ڈائریکٹر انڈسٹری ڈویلپمنٹ (MCMC)، مسٹر خیروال ایڈزوآن بن چے عمر، ہیڈ آف ریڈیو اسپیکٹرم اور مسٹر ڈیوڈ ایکے نیلز شامل تھے۔ وفد میں پی ٹی اے، ایم سی ایم سی، ویاساٹ، ٹی ایم، پیٹرولینس، ایریکسن ملائیشیا، اور زی ٹی ای کارپوریشن کے نمائندے بھی شامل تھے جبکہ USF کے سینئر افسران بھی اس موقع پر موجود تھے۔
ملائیشیائی وفد کا استقبال یونیورسل سروس فنڈ کے سی ای او چوہدری مدثر نوازید نے خوش دلی سے کیا۔ ان کی ملاقات کے دوران، MCMC کے وفد نے خیالات، تجربات اور اقدامات کا تبادلہ کیا جو کہ مشترکہ مقصد “انکمپنیٹڈ ایریاز کو کنیکٹ کرنا” کو حاصل کرنے کے لیے ہیں۔
سی ای او USF چوہدری مدثر نوازید نے یونیورسل سروس فنڈ (USF) کے اہم کردار کو اجاگر کیا، جو دیہی کمیونٹیز کو موبائل براڈبینڈ سروسز فراہم کرکے پاکستان بھر کے غیر خدمت یافتہ اور کم خدمت یافتہ علاقوں میں ڈیجیٹل خلا کو دور کرنے میں مدد فراہم کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سروس فراہم کرنے والے عموماً تجارتی لحاظ سے قابل عمل علاقوں پر توجہ مرکوز کرتے ہیں، جس سے شہری اور دیہی کمیونٹیز کے درمیان ایک بڑا فرق پیدا ہوتا ہے، جسے عموماً “ڈیجیٹل خلا” کہا جاتا ہے۔ اگر اس کو حل نہ کیا جائے تو یہ فرق سماجی طور پر بھی سنگین اثرات مرتب کر سکتا ہے۔ USF اس فرق کو دور کرنے اور ملک بھر میں ڈیجیٹل شمولیت کو فروغ دینے کے لیے محنت کر رہا ہے۔
چوہدری مدثر نوازید نے پاکستان کے ڈیجیٹل منظرنامے کو انقلابی بنانے میں USF کی کامیابیوں کو اجاگر کیا۔ وزیرِاعظم کی ڈیجیٹل پاکستان وڑن اور وزارت آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن کی رہنمائی اور مسلسل حمایت کے ساتھ، USF نے 161 اہم ایکسیس، براڈبینڈ اور او ایف سی پراجیکٹس شروع کیے ہیں، جن سے 136 ارب روپے کی سبسڈیز کھولی گئی ہیں۔ ان اقدامات کی بدولت 4,000 سے زائد ٹیلی کمیونیکیشن سائٹس نصب کی گئی ہیں اور 21,500 پہلے غیر خدمات یافتہ موزوں میں ہائی اسپیڈ موبائل براڈبینڈ فراہم کی گئی ہے، جس سے 37 ملین سے زائد افراد کی زندگیوں پر مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں۔
اس کے علاوہ، USF نے ملک بھر میں 16,500 کلومیٹر کی آپٹیکل فائبر کیبل بچھائی ہے، جس سے 950 سے زائد قصبوں اور یونین کونسلوں کے لیے ڈیجیٹل خلا کو پلایا گیا ہے اور لوگوں کو مواقع کی ایک نئی دنیا سے جوڑا گیا ہے، جو کہ روشن ڈیجیٹل مستقبل کی بنیاد رکھ رہا ہے۔ یہ کامیابی USF کی پاکستان کو ڈیجیٹائز کرنے اور ڈیجیٹل شمولیت کو فروغ دینے کے عزم کا ثبوت ہے۔
ملائیشیا کے USP فنڈ کے بارے میں بات کرتے ہوئے، مسٹر وان خیرل رضا بن وان کمال الدین، ہیڈ آف یونیورسل سروس پروویڑن (USP)، نے کہا کہ USP نے دیہی علاقوں میں انٹرنیٹ کی رسائی فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے، جس کے تحت 1,099 انٹرنیٹ سینٹرز اور 1,661 4G ٹاورز نصب کیے گئے ہیں۔ USP فنڈ نے ٹیلی کمیونیکیشن کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں بھی مدد کی ہے، بشمول نئے کمیونیکیشن ٹاورز کی تعمیر اور موجودہ ٹاورز کی اپ گریڈیشن۔ اس کے علاوہ، MCMC کے وفد نے ملائیشیا میں 5G کی تعیناتی کے لیے اہم اقدامات پر روشنی ڈالی، جن میں بنیادی ڈھانچے کے چیلنجز کو حل کرنا، اخراجات کو بہتر بنانا اور ڈیجیٹل شمولیت کو فروغ دینا شامل ہے۔ انہوں نے 5G کی رسائی کو یقینی بنانے اور ملائیشیا کی ڈیجیٹل تبدیلی کی حمایت کے لیے عوامی و نجی شراکت داری کے کردار پر زور دیا۔
ملائیشیا کے کمیونیکیشن وفد کا پاکستان کا 6 دن کا دورہ جاری ہے، جس میں انہوں نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (PTA) اور ملائیشیا کی کمیونیکیشنز اینڈ ملٹی میڈیا کمیشن (MCMC) کے تعاون سے “ریگولیٹری ماسٹرکلاس 5G اور اس کے بعد: کنیکٹیویٹی کے مستقبل کی تشکیل” کے موضوع پر ایک 4 روزہ سیمینار میں شرکت کی۔ اس سیمینار کا مقصد 5G کی تعیناتی کے لیے لچکدار اور مو¿ثر ریگولیٹری فریم ورک کی ترقی میں پیش آنے والے منفرد چیلنجز کا جائزہ لینا تھا، جس میں جدت، مسابقت اور کنیکٹیویٹی پر توجہ مرکوز کی گئی تھی۔