مشہور ریاضی دان اور طبیعیات کے ماہر سر آئزک نیوٹن کے 300 سال سے زائد پرانے خط میں انکشاف ہوا ہے کہ انہوں نے دنیا کے خاتمے کے وقت کا اندازہ لگانے کی کوشش کی تھی۔
1704 میں تحریر کردہ اس خط میں نیوٹن نے مختلف ریاضیاتی حسابات کے ذریعے پیشن گوئی کی کہ دنیا 2060 میں اپنے اختتام کو پہنچ سکتی ہے۔
سر آئزک نیوٹن، جو مذہبی فہم بھی رکھتے تھے، نے قیامت سے متعلق یہ پیشن گوئی بائبل کی تشریحات اور اپنے پروٹیسٹنٹ نقطہ نظر کی بنیاد پر کی۔
انہوں نے ریاضی کا استعمال کرتے ہوئے بائبل میں مذکور تاریخوں کا تجزیہ کیا اور ان سے قیامت کے وقت کا اندازہ لگایا، جو کہ اکیسویں صدی کے وسط سے جڑا ہوا نظر آتا ہے۔
نیوٹن نے 800 عیسوی کو اس دور کے آغاز کے طور پر نشان زد کیا، جب کلیسا میں تبدیلیاں آنا شروع ہوئیں اور مقدس رومی سلطنت کی بنیاد رکھی گئی۔ اپنے حسابات کی بنیاد پر، انہوں نے نتیجہ اخذ کیا کہ یہ دنیا اس واقعے کے 1260 سال بعد ختم ہو سکتی ہے۔
- صفحہ اول
- تازہ ترین
- پاکستان
- بین الاقوامی
- جڑواں شہر
- سپورٹس
- شوبز
- سی پیک
- کاروبار
- سرمایہ کاری
- رئیل سٹیٹ
- تعلیم
- صحت
- کشمیر
- ٹیکنالوجی
- آٹو
- موسمیاتی تبدیلی
- اوورسیز پاکستانی
- یوتھ کارنر
- عجیب و غریب
- کالم
تازہ ترین معلومات کے لیے سبسکرائب کریں
آرٹ، ڈیزائن اور کاروبار کے بارے میں فو بار سے تازہ ترین تخلیقی خبریں حاصل کریں۔