سیول۔جنوبی کوریا کے پراسیکیوٹرز نے سابق صدر یون سک یول پر بغاوت کے الزامات کے تحت فردِ جرم عائد کر دی ہے۔ یہ کارروائی گزشتہ ہفتے اینٹی کرپشن کمیٹی کی سفارش پر کی گئی۔
ڈیموکریٹک پارٹی کے ترجمان ہان من سو نے پریس کانفرنس میں کہا کہ سابق صدر پر صدارتی عہدے کے دوران ملک میں مارشل لا نافذ کرنے اور بغاوت کی قیادت کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، یون سک یول نے 3 دسمبر کو مختصر مدت کے لیے ملک میں مارشل لا نافذ کیا تھا، لیکن عوام اور اپوزیشن جماعتوں کے سخت ردعمل کے باعث چند گھنٹوں میں یہ فیصلہ واپس لے لیا گیا۔
بعد ازاں، اپوزیشن جماعتوں نے یون سک یول کے خلاف مواخذے کی تحریک پیش کی۔ ابتدائی کوشش ناکام ہونے کے بعد، اپوزیشن دوسری بار پارلیمنٹ سے مواخذے کی تحریک منظور کروانے میں کامیاب ہو گئی تھی، جس کے بعد سابق صدر کو عہدے سے ہٹا دیا گیا۔
اس پیش رفت نے جنوبی کوریا کی سیاسی صورتحال کو مزید پیچیدہ کر دیا ہے، اور بغاوت کے الزامات پر ہونے والی یہ کارروائی عالمی سطح پر بھی توجہ کا مرکز بن گئی ہے۔