واشنگٹن۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی دوسری مدتِ صدارت کے آغاز کے ایک ہفتے بعد عالمی کاروباری رہنماؤں سے خطاب کرتے ہوئے واضح پیغام دیا کہ اگر آپ اپنی مصنوعات امریکا میں تیار نہیں کرتے تو پھر اضافی محصولات (ٹیرف) کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق، ٹرمپ نے سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈیووس میں ورلڈ اکنامک فورم کے دوران کہا کہ ان کا پیغام تمام کاروباری افراد کے لیے سادہ ہے: امریکا آئیں، اپنی مصنوعات یہاں بنائیں، اور ہم دنیا کے کسی بھی دوسرے ملک سے کم ٹیکس عائد کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر آپ اپنی مصنوعات امریکا میں نہیں بنائیں گے، تو یہ آپ کی مرضی ہے، لیکن پھر آپ کو ٹیرف ادا کرنا ہوگا، جو مختلف شرحوں پر ہوسکتا ہے لیکن لاگو ضرور ہوگا۔
اپنے خطاب میں انہوں نے سابق امریکی صدور اور خاص طور پر جوبائیڈن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ماضی کی قیادت نے دوسرے ممالک کو امریکا سے فائدہ اٹھانے کی اجازت دی، لیکن ہم ایسا ہرگز نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کے بعد دنیا بھر میں ایک امید کی کرن جاگی ہے، حتیٰ کہ وہ ممالک بھی جو امریکا کے ساتھ دوستانہ تعلقات نہیں رکھتے، مثبت تبدیلی محسوس کر رہے ہیں اور ایک روشن مستقبل دیکھ رہے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکا اب دوبارہ عالمی قیادت کے لیے تیار ہے اور کاروبار کے لیے کھلا ہے۔
اپنے خطاب کے دوران انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کے خیال میں تیل کی قیمتوں میں کمی یوکرین جنگ کے خاتمے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ سعودی عرب اور اوپیک کے ممالک سے تیل کی قیمتیں کم کرنے کا مطالبہ کریں گے، کیونکہ قیمتوں میں کمی روس-یوکرین جنگ کو جلد ختم کر سکتی ہے۔