اسلام آباد۔ایف آئی اے نے موریطانیہ کشتی کے حادثے میں ابتدائی کامیابی حاصل کرلی ہے، اور ایک خاتون ملزمہ کو گجرات سے حراست میں لے لیا گیا ہے۔
ایف آئی اے کے حکام کے مطابق، ملزمہ اپنے بیٹوں کی ہدایت پر لوگوں سے پیسے اکٹھا کرنے کے لیے جاتی تھی، اور اس نے کئی افراد سے رقم وصول کی، جس پر تحقیقات جاری ہیں۔
ڈائریکٹر ایف آئی اے گوجرانوالہ کا کہنا ہے کہ اس زون میں ٹیمیں کام کر رہی ہیں، اور تمام نامزد ملزمان اور سب ایجنٹس کی گرفتاری کو یقینی بنایا جائے گا۔
یاد رہے کہ جمعرات کے روز کشتی حادثے میں 44 پاکستانیوں سمیت 50 تارکین وطن ہلاک ہوگئے تھے۔ کشتی میں کل 66 پاکستانی سوار تھے، جن میں سے 36 افراد کو بچا لیا گیا۔
مزید پڑھیں: اسپین کے قریب تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے سے 44 پاکستانیوں سمیت 50 افراد ہلاک
اس حادثے میں ہلاک ہونے والے 44 پاکستانیوں میں 12 نوجوان گجرات کے رہائشی تھے، اور اس کے علاوہ سیالکوٹ اور منڈی بہاؤالدین کے افراد بھی کشتی میں سوار تھے۔
وزیراعظم کی ہدایت پر ایف آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم مراکش روانہ کی گئی ہے، جہاں وہ تین سے چار دن قیام کرے گی اور زندہ بچ جانے والوں سے ملاقات کرے گی۔ یہ ٹیم پاکستانیوں پر تشدد اور قتل کی تحقیقات بھی کرے گی۔
تحقیقاتی ٹیمیں بچ جانے والے افراد سے ملاقات کرکے حقائق معلوم کریں گی اور اپنی رپورٹ مرتب کریں گی، جس کے بعد انسانی اسمگلروں اور اس غیر قانونی کاروبار میں ملوث افراد کے خلاف سخت اقدامات کیے جائیں گے۔