اسلام آباد۔سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کی ذیلی کمیٹی نے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم ڈی سی) کو ہدایت کی ہے کہ فیس واپس نہ کرنے والے میڈیکل کالجز کی رجسٹریشن منسوخ کی جائے۔
اجلاس کی تفصیلات
چیئرپرسن پلوشہ خان کی زیرِ صدارت اجلاس میں اسپیشل سیکرٹری صحت، صدر اور رجسٹرار پی ایم ڈی سی نے شرکت کی۔ اجلاس میں سرگودھا یونیورسٹی کے طلبہ کی شکایات بھی زیرِ بحث آئیں، جن میں دو افغان طلبہ نے غیرملکی کوٹے پر داخلہ لیا تھا لیکن یونیورسٹی نے ان کی ڈگری جاری کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
فیس کے مسائل
اسپیشل سیکرٹری صحت نے وضاحت کی کہ کالجز داخلے کے بعد فیس میں اضافہ نہیں کر سکتے۔ صدر پی ایم ڈی سی نے یقین دہانی کرائی کہ جو کالجز فیس واپس نہیں کریں گے، ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
ترجمان پی ایم ڈی سی نے کہا کہ طلبہ شکایات درج کرانے سے گھبراتے ہیں کیونکہ انہیں انتقامی کارروائی کا خوف ہوتا ہے۔ انہوں نے طلبہ کو یقین دلایا کہ میڈیکل کالجز کے خلاف شکایات پی ایم ڈی سی کے پاس درج کرائیں اور مناسب کارروائی کی جائے گی۔
کمیٹی کی ہدایات
اجلاس میں پرائیویٹ میڈیکل ایسوسی ایشن نے دعویٰ کیا کہ پی ایم ڈی سی کو فیس مقرر کرنے کا اختیار نہیں ہے، تاہم کمیٹی نے واضح کیا کہ پی ایم ڈی سی اپنے اختیارات استعمال کرے اور فیس واپس نہ کرنے والے کالجز کے خلاف کارروائی یقینی بنائے۔
کمیٹی نے پی ایم ڈی سی سے دو ہفتوں میں فیس واپسی کی تفصیلات طلب کی ہیں اور اس حوالے سے قانون میں ترمیم کی سفارش کرنے کا بھی عندیہ دیا۔
دیگر موضوعات
اجلاس میں طلبہ یونین کی بحالی پر بھی غور کیا گیا اور چیئرپرسن کمیٹی نے کہا کہ پی ایم ڈی سی ایکٹ میں ترامیم کی ضرورت ہو تو کمیٹی سفارشات پیش کرے گی۔
صدر پی ایم ڈی سی کا بیان
صدر پی ایم ڈی سی نے دوبارہ کہا کہ جو کالجز طلبہ کی فیس واپس نہیں کریں گے، ان کی رجسٹریشن منسوخ کرنے سمیت سخت کارروائی کی جائے گی۔