سرگودھا۔وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ پولیس، رینجرز یا فوج کی وردی کی تضحیک کسی صورت قابل قبول نہیں، یہ وردی پہننے والے ہماری حفاظت اور سکون کے لیے اپنی جانوں کی قربانی دیتے ہیں۔ انہوں نے طلبہ کو تاکید کی کہ ایسے افراد کے بہکاوے میں نہ آئیں جو ملک کو نقصان پہنچانے کی بات کرتے ہیں۔
ہونہار اسکالرشپ پروگرام کا افتتاح
سرگودھا میں ہونہار اسکالرشپ پاکستان پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے طلبہ کو گارڈ آف آنر دیے جانے پر خوشی کا اظہار کیا اور اسے طلبہ کی محنت کا نتیجہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ اسکالرشپ طلبہ کا حق ہے اور ان کی محنت کا ثمر ہے، جسے عاجزی اور فخر کے ساتھ قبول کرنا چاہیے۔
انہوں نے طلبہ کو تلقین کی کہ وہ اپنے والدین کا شکر ادا کریں جنہوں نے ان کے تعلیمی سفر میں مشکلات برداشت کیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس پروگرام کو کامیاب بنانے میں ایجوکیشن منسٹر رانا سکندر اور سیکریٹری ہائر ایجوکیشن ڈاکٹر فرخ نوید کی محنت کو سراہا جانا چاہیے۔
مزید اسکالرشپ کے اعلانات
مریم نواز نے کہا کہ ہونہار اسکالرشپ ملکی تاریخ کا سب سے بڑا تعلیمی منصوبہ ہے، جس کے تحت 30 ہزار طلبہ کو میرٹ کی بنیاد پر اسکالرشپ دی گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ مستقبل میں سیکنڈ ایئر اور تھرڈ ایئر کے طلبہ کے لیے بھی اسکالرشپ پروگرام متعارف کرانے پر غور کیا جائے گا۔
طلبہ کے لیے نصیحت
وزیراعلیٰ پنجاب نے طلبہ کو نصیحت کی کہ وہ جدید اور مارکیٹ کی ضروریات سے ہم آہنگ مضامین کا انتخاب کریں، تاکہ تعلیم مکمل کرنے کے بعد انہیں نوکری کے مواقع مل سکیں۔ انہوں نے چین کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ وہاں بچے ابتدائی جماعتوں سے آرٹیفیشل انٹیلیجنس سیکھ رہے ہیں، ہمیں بھی اپنی تعلیم کو جدید تقاضوں کے مطابق ڈھالنا ہوگا۔
جمہوری رویہ اور تحمل
انہوں نے کہا کہ اختلافی رائے جمہوریت کا حصہ ہے لیکن یہ اخلاقیات کے دائرے میں رہنی چاہیے۔ انہوں نے زور دیا کہ ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں کی عزت سب پر لازم ہے اور کسی کو بھی انتشار پھیلانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
طلبہ کے بہتر مستقبل کے لیے اقدامات
وزیراعلیٰ پنجاب نے بتایا کہ اسکالرشپ کا عمل مکمل شفافیت سے انجام دیا گیا اور کسی بھی سیاسی تعلق کو اس میں دخل نہیں دیا گیا۔ انہوں نے لیپ ٹاپ اور ای بائیکس کی فراہمی کے منصوبے کا بھی ذکر کیا اور طلبہ کے مسائل کو حل کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔
انتشار پھیلانے والوں کے خلاف انتباہ
مریم نواز نے طلبہ کو خبردار کیا کہ وہ ایسے عناصر سے ہوشیار رہیں جو ملک کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ ایک صوبے سے دوسرے صوبے پر حملے کرواتے ہیں یا عوامی املاک کو نقصان پہنچاتے ہیں، وہ کسی کے خیر خواہ نہیں ہو سکتے۔
وردی کی عزت کی اہمیت
انہوں نے کہا کہ پولیس، رینجرز اور فوج کی وردی پہنے والے اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر قوم کی حفاظت کرتے ہیں، اور ان کی بے حرمتی کسی بھی صورت قابل قبول نہیں۔ انہوں نے ایک واقعے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایک شخص نے فوجی وردی کی تضحیک کی، جس کے نتیجے میں اسے 10 سال قید کی سزا ملی اور اس کا مستقبل تباہ ہوگیا۔
انہوں نے طلبہ کو نصیحت کی کہ وہ اپنے والدین کی قربانیوں کو مدنظر رکھیں اور کسی کے بہکاوے میں آکر اپنا یا ملک کا نقصان نہ کریں۔