اسپین میں ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ مستقبل میں ممکنہ عالمی وبا کا آغاز امریکا سے ہو سکتا ہے، کیونکہ ایچ 5 این 1 برڈ فلو وائرس مسلسل ارتقا پذیر ہے اور امریکا میں تیزی سے پھیل رہا ہے۔
لا وینگارڈیا کی رپورٹ کے مطابق، وبائی امراض کے ماہرین نے برڈ فلو کے خطرے پر روشنی ڈالی ہے، جو ایک وائرل انفیکشن ہے اور پرندوں، مویشیوں، اور دیگر جانوروں میں پھیلتا ہے۔ اگرچہ اس وائرس کی انسان سے انسان میں منتقلی کے شواہد ابھی تک سامنے نہیں آئے، لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ جنگلی حیات سے پالتو جانوروں میں وائرس کی منتقلی انسانی متاثر ہونے کے امکانات کو بڑھا سکتی ہے، خاص طور پر اگر وائرس جینیاتی تبدیلیوں سے گزرتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکا اس ممکنہ وبا کے پھیلاؤ کا مرکز بن سکتا ہے۔ تاہم، وہ اس بات پر اطمینان ظاہر کرتے ہیں کہ امریکا میں وبا سے متعلق معلومات کی شفافیت اور جدید سہولیات اس خطرے کی جلد نشاندہی ممکن بناتی ہیں۔
ژواں ریمن جیمینیز یونیورسٹی ہاسپٹل میں وبائی امراض کے شعبے کے سربراہ، ڈاکٹر فران فرانکو، کا کہنا ہے، “اگر امریکا میں کوئی غیر معمولی صورتحال پیدا ہوتی ہے، تو اس کی فوری اطلاع مل جائے گی، جس سے عالمی برادری بروقت اقدامات کر سکے گی۔”
ماہرین کے مطابق، یہ انتباہ ایک یاددہانی ہے کہ عالمی سطح پر بیماریوں کی نگرانی، تحقیق، اور بروقت ردعمل کے نظام کو مضبوط بنانا ناگزیر ہے تاکہ ممکنہ وبائی خطرات کا سامنا مؤثر طریقے سے کیا جا سکے۔
لا وینگارڈیا کی رپورٹ کے مطابق، وبائی امراض کے ماہرین نے برڈ فلو کے خطرے پر روشنی ڈالی ہے، جو ایک وائرل انفیکشن ہے اور پرندوں، مویشیوں، اور دیگر جانوروں میں پھیلتا ہے۔ اگرچہ اس وائرس کی انسان سے انسان میں منتقلی کے شواہد ابھی تک سامنے نہیں آئے، لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ جنگلی حیات سے پالتو جانوروں میں وائرس کی منتقلی انسانی متاثر ہونے کے امکانات کو بڑھا سکتی ہے، خاص طور پر اگر وائرس جینیاتی تبدیلیوں سے گزرتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکا اس ممکنہ وبا کے پھیلاؤ کا مرکز بن سکتا ہے۔ تاہم، وہ اس بات پر اطمینان ظاہر کرتے ہیں کہ امریکا میں وبا سے متعلق معلومات کی شفافیت اور جدید سہولیات اس خطرے کی جلد نشاندہی ممکن بناتی ہیں۔
ژواں ریمن جیمینیز یونیورسٹی ہاسپٹل میں وبائی امراض کے شعبے کے سربراہ، ڈاکٹر فران فرانکو، کا کہنا ہے، “اگر امریکا میں کوئی غیر معمولی صورتحال پیدا ہوتی ہے، تو اس کی فوری اطلاع مل جائے گی، جس سے عالمی برادری بروقت اقدامات کر سکے گی۔”
ماہرین کے مطابق، یہ انتباہ ایک یاددہانی ہے کہ عالمی سطح پر بیماریوں کی نگرانی، تحقیق، اور بروقت ردعمل کے نظام کو مضبوط بنانا ناگزیر ہے تاکہ ممکنہ وبائی خطرات کا سامنا مؤثر طریقے سے کیا جا سکے۔