ایک حالیہ تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ ایک نایاب بیماری کے علاج میں استعمال ہونے والی دوا انسانی خون کو مچھروں کے لیے جان لیوا بنا سکتی ہے، جس سے ملیریا کے خاتمے میں مدد ملنے کا امکان ہے۔
فی الوقت ملیریا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے مختلف طریقے اپنائے جا رہے ہیں، جن میں سے ایک آئیورمیکٹِن نامی اینٹی پیراسائٹک دوا شامل ہے۔ یہ دوا جب انسانی جسم میں موجود ہو اور مچھر ایسا خون چوس لے تو اس کی زندگی مختصر ہو جاتی ہے۔
تاہم، ماہرین کا کہنا ہے کہ آئیورمیکٹِن کا زیادہ استعمال ماحول کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے اور انسانوں اور جانوروں میں دیگر دواؤں کے خلاف مزاحمت پیدا کرنے کا سبب بن سکتا ہے۔
سائنس ٹرانسلیشنل میڈیسن جرنل میں شائع ہونے والی تحقیق میں نیٹیسینون نامی دوا کی نشاندہی کی گئی ہے، جو مچھروں کی افزائش روکنے اور ملیریا کے پھیلاؤ کو کنٹرول کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
یونیورسٹی آف نوٹرے ڈیم کے ایسوسی ایٹ ریسرچ پروفیسر اور تحقیق کے شریک مصنف لی ہائنز کے مطابق، نیٹیسینون ملیریا جیسی مہلک بیماریوں سے نمٹنے کے لیے ایک نیا اور مؤثر ہتھیار ثابت ہو سکتی ہے۔
- صفحہ اول
- تازہ ترین
- پاکستان
- بین الاقوامی
- جڑواں شہر
- سپورٹس
- شوبز
- سی پیک
- کاروبار
- سرمایہ کاری
- رئیل سٹیٹ
- تعلیم
- صحت
- کشمیر
- ٹیکنالوجی
- آٹو
- موسمیاتی تبدیلی
- اوورسیز پاکستانی
- یوتھ کارنر
- عجیب و غریب
- کالم
تازہ ترین معلومات کے لیے سبسکرائب کریں
آرٹ، ڈیزائن اور کاروبار کے بارے میں فو بار سے تازہ ترین تخلیقی خبریں حاصل کریں۔