جی ہاں، دنیا میں ایک ایسی کتاب ہے جسے مکمل طور پر پڑھنا ناممکن ہے، اور یہ کتاب صرف 10 صفحات پر مشتمل ہے۔ اس کتاب کا نام “سینٹ ملی ملیارڈز ڈی پوئمز” (Cent Mille Milliards de Poèmes) ہے، جو فرانسیسی مصنف ریمنڈ کوئنیو نے 1960 میں متعارف کرائی تھی۔
کتاب کی خصوصیت
مصرعوں کا منفرد جوڑ: کتاب کے تمام مصرعے ایک ہی قافیے کے ساتھ ہیں اور وہ کاغذ کی اسٹرپس پر چھپے ہوئے ہیں۔
مختلف غزلوں کے مصرعے جوڑنا: اس کتاب میں مصرعوں کو جوڑنے کے لیے قارئین کو مختلف غزلوں کے مصرعوں کو آپس میں ملانا پڑتا ہے۔
منفرد نظمیں: اس عمل کے نتیجے میں کتاب میں ایک سو ٹریلین (100 ٹریلین) منفرد نظمیں پیدا ہو جاتی ہیں۔
ناممکن پڑھنے کی وجہ
چونکہ اس کتاب میں اتنی زیادہ مختلف نظمیں موجود ہیں، کہ پوری کتاب کو پڑھنے کے لیے آپ کو لاکھوں سال درکار ہوں گے، اس لیے یہ کتاب مکمل طور پر پڑھنا ممکن نہیں ہے۔
یہ کتاب ایک تخلیقی اور فنی تجربہ ہے جسے پڑھنے کے بجائے اس کی ساخت اور منفردیت کو سمجھنا زیادہ دلچسپ ہے۔
کتاب کی خصوصیت
مصرعوں کا منفرد جوڑ: کتاب کے تمام مصرعے ایک ہی قافیے کے ساتھ ہیں اور وہ کاغذ کی اسٹرپس پر چھپے ہوئے ہیں۔
مختلف غزلوں کے مصرعے جوڑنا: اس کتاب میں مصرعوں کو جوڑنے کے لیے قارئین کو مختلف غزلوں کے مصرعوں کو آپس میں ملانا پڑتا ہے۔
منفرد نظمیں: اس عمل کے نتیجے میں کتاب میں ایک سو ٹریلین (100 ٹریلین) منفرد نظمیں پیدا ہو جاتی ہیں۔
ناممکن پڑھنے کی وجہ
چونکہ اس کتاب میں اتنی زیادہ مختلف نظمیں موجود ہیں، کہ پوری کتاب کو پڑھنے کے لیے آپ کو لاکھوں سال درکار ہوں گے، اس لیے یہ کتاب مکمل طور پر پڑھنا ممکن نہیں ہے۔
یہ کتاب ایک تخلیقی اور فنی تجربہ ہے جسے پڑھنے کے بجائے اس کی ساخت اور منفردیت کو سمجھنا زیادہ دلچسپ ہے۔