ایک نئی تحقیق میں خبردار کیا گیا ہے کہ موبائل اسکرین پر زیادہ وقت گزارنے سے چھوٹے بچوں کی نیند متاثر ہو سکتی ہے، جو کہ بالآخر ان میں جارحانہ رویوں اور جذباتی مسائل کو فروغ دے سکتا ہے۔
محققین نے ارلی چائلڈ ڈویلپمنٹ اینڈ کیئر جریدے میں شائع ہونے والی اپنی رپورٹ میں بتایا کہ نیند کی خرابی بچوں میں توجہ کی کمی، متشدد سرگرمیوں اور موڈ میں اتار چڑھاؤ کو بڑھا سکتی ہے۔ اس کے علاوہ، بدترین صورتوں میں، بچے ایسے حالات کا سامنا کر سکتے ہیں جہاں والدین کے لیے انہیں قابو پانا انتہائی مشکل ہو جاتا ہے۔
سماجی اور جذباتی سرگرمیوں کے ماہر اور ترقیاتی سائیکوپیتھولوجی کے ڈاکٹر بوون ژاؤ نے کہا، “ہمارے نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ موبائل اسکرین پر ضرورت سے زیادہ وقت گزارنا اور نیند میں خلل آنا ایک دوسرے کو بڑھاتے ہیں، جس کے نتیجے میں توجہ کے مسائل، اضطراب اور ڈپریشن کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔”
یہ تحقیق اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ بچوں کے نیند کے معیار پر موبائل اسکرین کا اثر ان کی جذباتی اور ذہنی صحت کے لیے بھی سنگین نتائج پیدا کر سکتا ہے۔ والدین اور اساتذہ کو اس بات کا خیال رکھنے کی ضرورت ہے کہ بچوں کے اسکرین کے استعمال کو محدود کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی نیند اور جذباتی بہبود پر بھی توجہ دی جائے۔
محققین نے ارلی چائلڈ ڈویلپمنٹ اینڈ کیئر جریدے میں شائع ہونے والی اپنی رپورٹ میں بتایا کہ نیند کی خرابی بچوں میں توجہ کی کمی، متشدد سرگرمیوں اور موڈ میں اتار چڑھاؤ کو بڑھا سکتی ہے۔ اس کے علاوہ، بدترین صورتوں میں، بچے ایسے حالات کا سامنا کر سکتے ہیں جہاں والدین کے لیے انہیں قابو پانا انتہائی مشکل ہو جاتا ہے۔
سماجی اور جذباتی سرگرمیوں کے ماہر اور ترقیاتی سائیکوپیتھولوجی کے ڈاکٹر بوون ژاؤ نے کہا، “ہمارے نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ موبائل اسکرین پر ضرورت سے زیادہ وقت گزارنا اور نیند میں خلل آنا ایک دوسرے کو بڑھاتے ہیں، جس کے نتیجے میں توجہ کے مسائل، اضطراب اور ڈپریشن کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔”
یہ تحقیق اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ بچوں کے نیند کے معیار پر موبائل اسکرین کا اثر ان کی جذباتی اور ذہنی صحت کے لیے بھی سنگین نتائج پیدا کر سکتا ہے۔ والدین اور اساتذہ کو اس بات کا خیال رکھنے کی ضرورت ہے کہ بچوں کے اسکرین کے استعمال کو محدود کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی نیند اور جذباتی بہبود پر بھی توجہ دی جائے۔