کارڈ کا آغاز شادی کے کھانے اور “ناگزیر” مہمانوں پر مزاحیہ تبصروں سے کیا گیا ہے۔ پھر دلہن کو “شرما جی کی لڑکی” کے طور پر متعارف کرایا گیا ہے، جس نے تعلیمی میدان میں کامیابیاں حاصل کی ہیں، جبکہ دلہے کو “گوپال جی کا لڑکا” کہہ کر متعارف کرایا گیا ہے، جو بی ٹیک گریجویٹ اور ایک دکان کا مینیجر ہے۔
اس دعوتی کارڈ میں بھارتی شادیوں میں خاندانی “ڈراموں” کا بھی ذکر کیا گیا ہے، خاص طور پر رشتہ داروں کے درمیان اختلافات جیسے بوا اور پھپھا جی کے درمیان۔ اس کے ساتھ ہی مہمانوں کو ان اختلافات سے نمٹنے کے لیے ہلکے پھلکے مشورے دیے گئے ہیں۔
کارڈ میں بچوں کو اسٹیج پر کھیلنے سے منع کیا گیا ہے اور پھپھا جی کی ناراضگی سے بچنے کے لیے ان کا گرم جوشی سے استقبال کرنے کی درخواست کی گئی ہے، کیونکہ اگر ایسا نہ ہو تو پھپھا کا چہرہ “گولگپا” کی طرح پھول سکتا ہے۔
آخر میں، بھارتی معیاری وقت (IST) کا بھی ذکر کیا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ شادی شام 7:00 بجے شروع ہوگی، لیکن “ہم جانتے ہیں کہ آپ دیر سے آئیں گے، تو ہم 8:30 بجے تک آپ کی آمد کی توقع کرتے ہیں۔”
یہ دعوتی کارڈ بھارت کی شادیوں کی روایات کو مزاحیہ انداز میں پیش کرتا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ مقامی لوگوں کی عادات و روایات کو بھی ایک ہنسی مذاق کے ساتھ اجاگر کرتا ہے۔