پشاور۔پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف، عمر ایوب نے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے خبردار کیا کہ اگر 24 نومبر کے واقعات پر انصاف فراہم نہیں کیا گیا تو پی ٹی آئی سول نافرمانی کی طرف جائے گی، تاہم مذاکرات کے لیے ہائی پاور کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔
پشاور میں پی ٹی آئی کے رہنماؤں اسد قیصر، عمر ایوب، شبلی فراز، وقاص شیخ اور دیگر نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ عمر ایوب نے کہا کہ انہوں نے 5 دسمبر 2024 کو پی ٹی آئی کے بانی سے طویل ملاقات کی تھی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ انہیں اڈیالہ جیل سے گرفتار کیا گیا، اور آئی جی پنجاب نے ان کے خلاف سخت اقدامات کرنے کی کوشش کی تھی، جس کے خلاف وہ پشاور ہائی کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کرنے جا رہے ہیں۔
عمر ایوب نے کہا کہ پرامن احتجاج ہر شہری کا حق ہے، لیکن اس دوران معصوم اور نہتے لوگ شہید ہوئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پی ٹی آئی کے 12 کارکن شہید ہوئے، ہزاروں زخمی ہوئے اور 200 سے زائد افراد لاپتا ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت فاشسٹ ہے اور اسپتالوں سے میتیں غائب کی گئیں، اور لوگوں سے یہ لکھوایا گیا کہ وہ حادثات میں زخمی ہوئے، جبکہ 5 ہزار افراد کو گرفتار کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ 13 دسمبر کو شہدا کے لیے دعا کی جائے گی اور 15 دسمبر کو بیرون ملک پی ٹی آئی کارکنان بھی دعا کریں گے۔ عمر ایوب نے یہ بھی کہا کہ حکومت ملک میں مارشل لا کے مترادف اقدامات کر رہی ہے اور ریاستی دہشت گردی کے ذریعے لوگوں کے گھروں میں جا کر انہیں اٹھایا جا رہا ہے۔
عمر ایوب نے دعویٰ کیا کہ 9/11 کے بعد پاکستان کو جو کولیشن سپورٹ فنڈ ملا، وہ 24 اور 25 نومبر کو پی ٹی آئی کارکنان کے خلاف استعمال کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ نہتے پاکستانیوں پر امریکی ساختہ اسنائپر مشینوں کا استعمال کیا گیا۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ پی ٹی آئی کے کارکنان کو فوری طور پر رہا کیا جائے اور 9 مئی کے سانحے کی تحقیقات کی جائیں۔ اگر 24 نومبر کے حوالے سے انصاف فراہم نہیں کیا گیا تو پی ٹی آئی سول نافرمانی کی طرف جائے گی۔
سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ پی ٹی آئی کی تشکیل کردہ کمیٹی کو مذاکرات میں شامل کیا جائے، کیونکہ موجودہ صورتحال میں بے یقینی اور مصنوعی عدم استحکام پایا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں قانون کی حکمرانی ضروری ہے اور ہمیں مذاکرات کے ذریعے مسائل کا حل نکالنا چاہیے، خاص طور پر بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر۔
اسد قیصر نے کہا کہ پی ٹی آئی کے کسی بھی کارکن نے گولی نہیں چلائی اور وہ اپنے آئینی حقوق سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ انہوں نے حکومت پر الزام لگایا کہ وہ پاکستان کے اندر نفرتیں پیدا کر رہی ہے اور پرامن لوگوں پر گولیاں چلا رہی ہے۔