وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کا ڈی آئی خان میں ترقیاتی منصوبوں پر اجلاس، یکساں ترقیاتی اقدامات کا عزم
ڈی آئی خان: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے کہا ہے کہ صوبے کے تمام اضلاع میں یکساں بنیادوں پر ترقیاتی منصوبے شروع کیے جائیں گے، اور ضم اضلاع اور دیگر پسماندہ علاقوں کو ترجیح دی جائے گی۔
علی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت ڈی آئی خان میں ترقیاتی منصوبوں سے متعلق اجلاس منعقد ہوا جس میں اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں صوبے کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت ڈی آئی خان کے ترقیاتی منصوبوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ صوبائی سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت ڈی آئی خان میں 19 بڑے منصوبوں پر کام جاری ہے جن کی مجموعی لاگت 70 ارب روپے ہے، جبکہ رواں مالی سال کے بجٹ میں ان منصوبوں کے لیے 6.1 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، جن میں سے اب تک 724 ملین روپے جاری کیے جا چکے ہیں۔
اسی طرح، صوبائی سالانہ ترقیاتی پروگرام میں ڈی آئی خان کے 25 نئے اہم منصوبے شامل کیے گئے ہیں جن کی کل لاگت 23.8 ارب روپے ہے، اور ان منصوبوں کے لیے رواں مالی سال کے بجٹ میں 1.4 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔
رواں سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت ڈی آئی خان میں 12 ترجیحی منصوبے بھی شارٹ لسٹ کیے گئے ہیں جن میں گرلز کیڈٹ کالج کا قیام، پشاور انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے سیٹلائٹ سنٹر کا قیام، برن سنٹر، کیتھ لیب، فلائی اوورز کی تعمیر، گرلز کامرس کالج کا قیام، تعلیمی بورڈ کے لیے نئی عمارت کی تعمیر، ٹانک اڈہ کی منتقلی اور گومل زام ڈیم کے واٹر کورسز کی تعمیر شامل ہیں۔
وزیر اعلیٰ نے ان ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت کی مجموعی صورتحال پر اطمینان کا اظہار کیا اور متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ عوامی فلاح و بہبود کے ان منصوبوں پر مقررہ ٹائم لائنز کے مطابق عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔
وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے مزید کہا کہ صوبے کے تمام اضلاع میں یکساں ترقیاتی اقدامات اٹھائے جائیں گے اور عوامی فلاح کے منصوبوں میں غیر ضروری تاخیر سے گریز کیا جائے گا۔ ضم اضلاع اور دیگر پسماندہ علاقوں کو خصوصی توجہ دی جائے گی تاکہ ترقی کے فوائد ہر علاقے تک پہنچ سکیں۔
ڈی آئی خان: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے کہا ہے کہ صوبے کے تمام اضلاع میں یکساں بنیادوں پر ترقیاتی منصوبے شروع کیے جائیں گے، اور ضم اضلاع اور دیگر پسماندہ علاقوں کو ترجیح دی جائے گی۔
علی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت ڈی آئی خان میں ترقیاتی منصوبوں سے متعلق اجلاس منعقد ہوا جس میں اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں صوبے کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت ڈی آئی خان کے ترقیاتی منصوبوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ صوبائی سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت ڈی آئی خان میں 19 بڑے منصوبوں پر کام جاری ہے جن کی مجموعی لاگت 70 ارب روپے ہے، جبکہ رواں مالی سال کے بجٹ میں ان منصوبوں کے لیے 6.1 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، جن میں سے اب تک 724 ملین روپے جاری کیے جا چکے ہیں۔
اسی طرح، صوبائی سالانہ ترقیاتی پروگرام میں ڈی آئی خان کے 25 نئے اہم منصوبے شامل کیے گئے ہیں جن کی کل لاگت 23.8 ارب روپے ہے، اور ان منصوبوں کے لیے رواں مالی سال کے بجٹ میں 1.4 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔
رواں سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت ڈی آئی خان میں 12 ترجیحی منصوبے بھی شارٹ لسٹ کیے گئے ہیں جن میں گرلز کیڈٹ کالج کا قیام، پشاور انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے سیٹلائٹ سنٹر کا قیام، برن سنٹر، کیتھ لیب، فلائی اوورز کی تعمیر، گرلز کامرس کالج کا قیام، تعلیمی بورڈ کے لیے نئی عمارت کی تعمیر، ٹانک اڈہ کی منتقلی اور گومل زام ڈیم کے واٹر کورسز کی تعمیر شامل ہیں۔
وزیر اعلیٰ نے ان ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت کی مجموعی صورتحال پر اطمینان کا اظہار کیا اور متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ عوامی فلاح و بہبود کے ان منصوبوں پر مقررہ ٹائم لائنز کے مطابق عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔
وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے مزید کہا کہ صوبے کے تمام اضلاع میں یکساں ترقیاتی اقدامات اٹھائے جائیں گے اور عوامی فلاح کے منصوبوں میں غیر ضروری تاخیر سے گریز کیا جائے گا۔ ضم اضلاع اور دیگر پسماندہ علاقوں کو خصوصی توجہ دی جائے گی تاکہ ترقی کے فوائد ہر علاقے تک پہنچ سکیں۔