پاکستان میں انٹرنیٹ کی رفتار میں کمی نے شہریوں کو پریشانی میں مبتلا کر دیا ہے، خاص طور پر آن لائن کاروبار کرنے والوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ انٹرنیٹ کی سست رفتار نے تعلیم، طب اور دیگر شعبوں کو بھی متاثر کیا ہے، جس سے ملک کی ترقی میں رکاوٹ پیدا ہو رہی ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ کی رفتار میں کمی کے سبب مختلف شعبوں میں کام کرنے والے افراد متاثر ہو رہے ہیں۔ ایک شہری نے اس صورتحال پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ “دنیا تیزی سے ترقی کر رہی ہے، لیکن ہم پیچھے جا رہے ہیں۔” انہوں نے مزید کہا کہ انٹرنیٹ کی سست رفتار نے تعلیمی سرگرمیوں، آن لائن کام اور طبی مشاورت جیسے اہم شعبوں میں مشکلات پیدا کر دی ہیں۔
آن لائن کاروبار کرنے والوں کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ کی سست رفتار نے ان کے کاروبار پر منفی اثرات مرتب کیے ہیں۔ نجی آئی ٹی کمپنی کے مالک نے کہا کہ “وی پی این رجسٹریشن کی سہولت کا آغاز خوش آئند ہے، اس سے کاروباری افراد کو مدد ملے گی۔”
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے انٹرنیٹ کے صارفین کی مشکلات کو دیکھتے ہوئے موبائل نمبر کے ذریعے وی پی این کی رجسٹریشن کی سہولت فراہم کر دی ہے۔ پی ٹی اے نے وضاحت کی ہے کہ اس سہولت کے ذریعے فری لانسرز اور دیگر افراد جو اسٹیٹک آئی پی ایڈریس نہیں رکھتے، اپنے موبائل نمبر کے ذریعے وی پی این رجسٹر کروا سکیں گے
شہریوں کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ کی رفتار میں کمی کے سبب مختلف شعبوں میں کام کرنے والے افراد متاثر ہو رہے ہیں۔ ایک شہری نے اس صورتحال پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ “دنیا تیزی سے ترقی کر رہی ہے، لیکن ہم پیچھے جا رہے ہیں۔” انہوں نے مزید کہا کہ انٹرنیٹ کی سست رفتار نے تعلیمی سرگرمیوں، آن لائن کام اور طبی مشاورت جیسے اہم شعبوں میں مشکلات پیدا کر دی ہیں۔
آن لائن کاروبار کرنے والوں کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ کی سست رفتار نے ان کے کاروبار پر منفی اثرات مرتب کیے ہیں۔ نجی آئی ٹی کمپنی کے مالک نے کہا کہ “وی پی این رجسٹریشن کی سہولت کا آغاز خوش آئند ہے، اس سے کاروباری افراد کو مدد ملے گی۔”
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے انٹرنیٹ کے صارفین کی مشکلات کو دیکھتے ہوئے موبائل نمبر کے ذریعے وی پی این کی رجسٹریشن کی سہولت فراہم کر دی ہے۔ پی ٹی اے نے وضاحت کی ہے کہ اس سہولت کے ذریعے فری لانسرز اور دیگر افراد جو اسٹیٹک آئی پی ایڈریس نہیں رکھتے، اپنے موبائل نمبر کے ذریعے وی پی این رجسٹر کروا سکیں گے