فیس بک کی پیرنٹ کمپنی میٹا نے انسانی حقوق کے تحفظ کے حوالے سے طویل المدتی حل کے لیے پاکستانی حکام کے ساتھ مل کر کام کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ یہ اعلان وفاقی وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ اور میٹا کی عالمی سربراہ برائے انسانی حقوق پالیسی مرانڈا سیسن کے درمیان ہونے والی ملاقات میں کیا گیا۔
ملاقات میں بچوں کی آن لائن حفاظت، ڈیجیٹل تحفظات اور انسانی حقوق سے متعلق اہم مسائل پر تفصیل سے گفتگو کی گئی۔ اس دوران “ٹیک اٹ ڈاؤن” اقدام کی کامیابی کو بھی سراہا گیا، جو نابالغوں کو آن لائن استحصال سے بچانے کے لیے نقصان دہ اور غیر متفقہ مواد کو محفوظ طریقے سے ہٹانے کے لیے متعارف کرایا گیا ہے۔
میٹنگ میں بچوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے وزارت کی مسلسل وابستگی کو اجاگر کیا گیا اور ڈیجیٹل خواندگی کی مہموں اور عوامی بیداری کے پروگراموں کی اہمیت پر زور دیا گیا۔ ان پروگراموں کا مقصد سائبر کرائم اور آن لائن استحصال جیسے مسائل پر عوام میں آگاہی پیدا کرنا ہے۔
پاکستانی حکام اور میٹا کے درمیان یہ ملاقات اس بات کا عکاس ہے کہ دونوں طرف کے ادارے آن لائن دنیا میں انسانی حقوق کے تحفظ اور بچوں کی حفاظت کو اپنی ترجیحات میں شامل رکھتے ہیں۔
ملاقات میں بچوں کی آن لائن حفاظت، ڈیجیٹل تحفظات اور انسانی حقوق سے متعلق اہم مسائل پر تفصیل سے گفتگو کی گئی۔ اس دوران “ٹیک اٹ ڈاؤن” اقدام کی کامیابی کو بھی سراہا گیا، جو نابالغوں کو آن لائن استحصال سے بچانے کے لیے نقصان دہ اور غیر متفقہ مواد کو محفوظ طریقے سے ہٹانے کے لیے متعارف کرایا گیا ہے۔
میٹنگ میں بچوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے وزارت کی مسلسل وابستگی کو اجاگر کیا گیا اور ڈیجیٹل خواندگی کی مہموں اور عوامی بیداری کے پروگراموں کی اہمیت پر زور دیا گیا۔ ان پروگراموں کا مقصد سائبر کرائم اور آن لائن استحصال جیسے مسائل پر عوام میں آگاہی پیدا کرنا ہے۔
پاکستانی حکام اور میٹا کے درمیان یہ ملاقات اس بات کا عکاس ہے کہ دونوں طرف کے ادارے آن لائن دنیا میں انسانی حقوق کے تحفظ اور بچوں کی حفاظت کو اپنی ترجیحات میں شامل رکھتے ہیں۔