ماہرین کا کہنا ہے کہ خواتین میں کم مقدار میں ورزش کرنے سے ہارٹ اٹیک، ہارٹ فیلیئر اور فالج کے خطرات 45 فیصد تک کم ہو سکتے ہیں۔ ایک حالیہ مطالعے میں محققین نے وقفے وقفے سے جسمانی سرگرمیوں جیسے سیڑھیاں چڑھنا اور سامان اٹھانا کے اثرات کا جائزہ لیا، اور پایا کہ روزانہ ڈیڑھ منٹ سے چار منٹ تک کی یہ سرگرمیاں قلبی صحت کو بہتر بنا سکتی ہیں۔
محققین کا کہنا ہے کہ یہ سرگرمیاں خاص طور پر ان خواتین کے لیے مفید ہو سکتی ہیں جو ورزش نہیں کر سکتیں یا نہیں چاہتیں۔ برٹش جرنل آف اسپورٹس میڈیسن میں شائع ہونے والی تحقیق میں 81,052 افراد کے ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا، جنہوں نے 2013 سے 2015 تک سرگرمیوں کی پیمائش کرنے والا ٹریکر پہنا تھا۔ ان میں سے 22,368 افراد ایسے تھے جو باقاعدگی سے ورزش نہیں کرتے تھے یا صرف ہفتے میں ایک بار واک کرتے تھے۔
مطالعے کے دوران، ان افراد کی قلبی صحت کا جائزہ نومبر 2022 تک لیا گیا اور اسپتال میں داخل ہونے، ہارٹ اٹیک، فالج یا ہارٹ فیلیئر سے ہونے والی اموات کا ڈیٹا جمع کیا گیا۔ اس گروپ میں 13,018 خواتین اور 9,350 مرد شامل تھے، جو ورزش کے حوالے سے کم سرگرم تھے۔ یہ تحقیق اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ معمولی جسمانی سرگرمیاں بھی صحت کے لحاظ سے اہم فوائد فراہم کر سکتی ہیں۔
محققین کا کہنا ہے کہ یہ سرگرمیاں خاص طور پر ان خواتین کے لیے مفید ہو سکتی ہیں جو ورزش نہیں کر سکتیں یا نہیں چاہتیں۔ برٹش جرنل آف اسپورٹس میڈیسن میں شائع ہونے والی تحقیق میں 81,052 افراد کے ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا، جنہوں نے 2013 سے 2015 تک سرگرمیوں کی پیمائش کرنے والا ٹریکر پہنا تھا۔ ان میں سے 22,368 افراد ایسے تھے جو باقاعدگی سے ورزش نہیں کرتے تھے یا صرف ہفتے میں ایک بار واک کرتے تھے۔
مطالعے کے دوران، ان افراد کی قلبی صحت کا جائزہ نومبر 2022 تک لیا گیا اور اسپتال میں داخل ہونے، ہارٹ اٹیک، فالج یا ہارٹ فیلیئر سے ہونے والی اموات کا ڈیٹا جمع کیا گیا۔ اس گروپ میں 13,018 خواتین اور 9,350 مرد شامل تھے، جو ورزش کے حوالے سے کم سرگرم تھے۔ یہ تحقیق اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ معمولی جسمانی سرگرمیاں بھی صحت کے لحاظ سے اہم فوائد فراہم کر سکتی ہیں۔