اسلام آباد:سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ 26ویں آئینی ترمیم کے معاملے پر فضل الرحمان کا ساتھ نہیں دیا جائے گا، بلکہ ہم سب ان کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔
سینیٹر فیصل واوڈا نے جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) کے قائد مولانا فضل الرحمان سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی، جس میں ملکی سیاسی حالات اور اہم امور پر تفصیل سے گفتگو کی گئی۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے فیصل واوڈا نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان سے 26ویں آئینی ترمیم اور عمران خان کی جان کو لاحق خطرات پر بات چیت کی گئی، اور جے یو آئی کے سربراہ کا کردار پہلے ہمارے لیے واضح نہیں تھا، مگر اب صورت حال بالکل واضح ہو گئی ہے۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ تمام جماعتوں کو مل کر جمہوریت کے دائرہ میں رہتے ہوئے پُرامن طریقے سے آگے بڑھنا چاہیے، تاکہ پاکستان کے لیے ایک مثبت اور ہم آہنگ صورت حال پیدا ہو سکے، اور ملک میں سیاست کی مخالفت تو برقرار رہے مگر وہ دشمنی اور انتشار میں نہ بدل جائے۔
انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان سے مدارس کے متعلق بل اور دیگر مسائل پر بھی گفتگو ہوئی ہے، اور اس وقت ملک میں سیاسی انتشار اور تقسیم کو ختم کرنے کے لیے سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، اس حوالے سے مولانا فضل الرحمان کا کردار نہ صرف اہم ہے بلکہ آئندہ بھی وہ اہمیت رکھتے ہیں۔
فیصل واوڈا نے مزید کہا کہ مولانا فضل الرحمان کے ساتھ ہونے والی میری ون آن ون ملاقات کے بارے میں زیادہ تفصیل نہیں بتاؤں گا، تاہم اس وقت ملک میں قومی حکومت موجود ہے، اور خیبرپختونخوا میں جے یو آئی کو پی ٹی آئی کے ساتھ مل کر مینڈیٹ دیا گیا ہے، اس پر بھی بات کی جانی چاہیے۔
ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ میں اسٹیبلشمنٹ اور عدلیہ کے ساتھ ہوں، اور پاکستان کی بہتری کے لیے ایم کیو ایم، ٹی ایل پی اور دیگر تمام سیاسی جماعتوں کے پاس جاؤں گا، لیکن انہوں نے پی ٹی آئی کے ساتھ جانے کے بارے میں کسی بھی طرح کی تصدیق یا تردید نہیں کی۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ میں یہ سب کچھ عمران خان کی زندگی بچانے کے لیے کر رہا ہوں، اور اب عمران خان کو یہ سمجھنا چاہیے کہ میں ان کی جان کی حفاظت کے لیے کام کر رہا ہوں، میرا مقصد ریاست، حکومت یا سیاست نہیں بلکہ صرف ایک ہی مقصد ہے کہ بشریٰ بی بی اور ان کے حامیوں سے عمران خان کی جان کو بچایا جائے اور ملک میں انتشار اور تقسیم کا خاتمہ کیا جائے۔