جاپان میں 33 سالہ شُورف اِشیدا ایک انوکھے انداز میں رہائش حاصل کر کے توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں۔ وہ گزشتہ پانچ برسوں میں 500 سے زائد گھروں میں سونے کی کوشش کر چکے ہیں۔ نوکری چھوڑنے کے بعد شُورف نے اپنی تمام چیزیں بیچنے کا فیصلہ کیا (سوائے ضروری اشیاء کے جو ان کے بستے میں فٹ آ سکیں) اور اپنی جمع پونجی سے جاپان کی سیر کرنے نکل پڑے۔
شُورف کا کہنا ہے کہ اگر وہ اپنے خرچ پر رہتے تو رہائش ان کے لیے بہت مہنگی پڑتی، لہٰذا انہوں نے مفت رہائش حاصل کرنے کے لیے ایک منفرد طریقہ اپنایا۔ وہ روزانہ عوامی مقامات پر کھڑے ہو کر ایک سائن دکھاتے ہیں جس پر لکھا ہوتا ہے “براہ مہربانی مجھے آج رات اپنے گھر پر سونے کی اجازت دیں۔”
اگرچہ یہ سننے میں عجیب لگتا ہے، لیکن شُورف کو اکثر اجنبی لوگ اپنے گھر میں سونے کی دعوت دے دیتے ہیں۔ زیادہ تر وہ افراد انہیں اپنے گھر بلاتے ہیں جو تنہائی کا شکار ہوتے ہیں اور کسی سے بات کرنا چاہتے ہیں۔
تاہم، شُورف کا یہ طریقہ کار سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا سامنا کر رہا ہے۔ صارفین ان پر الزام عائد کر رہے ہیں کہ وہ کام کاج کرنے کے بجائے دوسروں کی رحم دلی سے فائدہ اٹھا رہے ہیں اور اس سے ان کی خودمختاری پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔
شُورف کا کہنا ہے کہ اگر وہ اپنے خرچ پر رہتے تو رہائش ان کے لیے بہت مہنگی پڑتی، لہٰذا انہوں نے مفت رہائش حاصل کرنے کے لیے ایک منفرد طریقہ اپنایا۔ وہ روزانہ عوامی مقامات پر کھڑے ہو کر ایک سائن دکھاتے ہیں جس پر لکھا ہوتا ہے “براہ مہربانی مجھے آج رات اپنے گھر پر سونے کی اجازت دیں۔”
اگرچہ یہ سننے میں عجیب لگتا ہے، لیکن شُورف کو اکثر اجنبی لوگ اپنے گھر میں سونے کی دعوت دے دیتے ہیں۔ زیادہ تر وہ افراد انہیں اپنے گھر بلاتے ہیں جو تنہائی کا شکار ہوتے ہیں اور کسی سے بات کرنا چاہتے ہیں۔
تاہم، شُورف کا یہ طریقہ کار سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا سامنا کر رہا ہے۔ صارفین ان پر الزام عائد کر رہے ہیں کہ وہ کام کاج کرنے کے بجائے دوسروں کی رحم دلی سے فائدہ اٹھا رہے ہیں اور اس سے ان کی خودمختاری پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔