اقوام متحدہ کے بچوں کے ادارے یونیسیف نے کہا ہے کہ غزہ کے جبالیہ کیمپ پر گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران اسرائیل کی بمباری کے نتیجے میں 50 سے زائد بچے شہید ہوگئے ہیں۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق، یونیسیف کی سیو چلڈرن انٹرنیشنل ہیومینیٹرن ڈائریکٹر اور غزہ میں ٹیم کی سربراہ راچیل کمنگز نے بتایا کہ بچے مسلسل بمباری کے زیر اثر ہیں اور خوف و ہراس میں زندگی گزار رہے ہیں۔
وسطی غزہ کے علاقے دیر البلح میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جنگ کے دوران بچوں کی شہادتوں کی تعداد تقریباً 20 ہزار سے زیادہ ہو چکی ہے، کیونکہ کئی بچے لاپتا ہیں۔
راچیل کمنگز نے مزید کہا کہ فضائی کارروائیاں لوگوں کو نشانہ بنا رہی ہیں، اور خوراک و پانی کی کمی کی صورت حال انتہائی سنگین ہے۔ خوراک اور پانی لانے والے ٹرکوں کو بھی شمال میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جا رہی، جو کہ ایک حقیقی بحران کی نشاندہی کرتا ہے۔
اقوام متحدہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں بچوں کی بڑی تعداد میں شہادت ہوئی ہے، اور ان بمباریوں کے نتیجے میں رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنایا گیا جہاں سیکڑوں لوگ موجود تھے۔
غزہ کی وزارت صحت کے اعداد و شمار کے مطابق، اکتوبر 2023 میں شروع ہونے والی اس جنگ کے دوران اب تک 16 ہزار 700 سے زائد بچے شہید ہو چکے ہیں، اور مجموعی طور پر شہادتوں کی تعداد 43 ہزار 341 سے زیادہ ہو چکی ہے، جس میں بچوں کی تعداد ایک تہائی سے زائد ہے۔
یونیسیف کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر کیتھرین رسل نے کہا کہ شمالی غزہ میں بچوں کی شہادتوں کی خوفناک تعداد کے ساتھ اب تازہ حملوں نے ایک اور سیاہ باب کا اضافہ کیا ہے۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق، یونیسیف کی سیو چلڈرن انٹرنیشنل ہیومینیٹرن ڈائریکٹر اور غزہ میں ٹیم کی سربراہ راچیل کمنگز نے بتایا کہ بچے مسلسل بمباری کے زیر اثر ہیں اور خوف و ہراس میں زندگی گزار رہے ہیں۔
وسطی غزہ کے علاقے دیر البلح میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جنگ کے دوران بچوں کی شہادتوں کی تعداد تقریباً 20 ہزار سے زیادہ ہو چکی ہے، کیونکہ کئی بچے لاپتا ہیں۔
راچیل کمنگز نے مزید کہا کہ فضائی کارروائیاں لوگوں کو نشانہ بنا رہی ہیں، اور خوراک و پانی کی کمی کی صورت حال انتہائی سنگین ہے۔ خوراک اور پانی لانے والے ٹرکوں کو بھی شمال میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جا رہی، جو کہ ایک حقیقی بحران کی نشاندہی کرتا ہے۔
اقوام متحدہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں بچوں کی بڑی تعداد میں شہادت ہوئی ہے، اور ان بمباریوں کے نتیجے میں رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنایا گیا جہاں سیکڑوں لوگ موجود تھے۔
غزہ کی وزارت صحت کے اعداد و شمار کے مطابق، اکتوبر 2023 میں شروع ہونے والی اس جنگ کے دوران اب تک 16 ہزار 700 سے زائد بچے شہید ہو چکے ہیں، اور مجموعی طور پر شہادتوں کی تعداد 43 ہزار 341 سے زیادہ ہو چکی ہے، جس میں بچوں کی تعداد ایک تہائی سے زائد ہے۔
یونیسیف کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر کیتھرین رسل نے کہا کہ شمالی غزہ میں بچوں کی شہادتوں کی خوفناک تعداد کے ساتھ اب تازہ حملوں نے ایک اور سیاہ باب کا اضافہ کیا ہے۔