حال ہی میں ماہرین نے یہ دریافت کیا ہے کہ اے آئی ٹیکنالوجی ایکس رے میں ٹوٹی ہوئی ہڈیوں کی فوری تشخیص میں ڈاکٹروں کی مدد کرسکتی ہے۔
نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار ہیلتھ اینڈ کیئر ایکسی لینس (این آئی سی ای) کے مطابق، مصنوعی ذہانت ڈاکٹروں کے ایکس رے کا تجزیہ کرتے وقت ٹوٹی ہوئی ہڈیوں کی جلد اور مؤثر شناخت کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
تحقیقات سے یہ واضح ہوا ہے کہ یہ ٹیکنالوجی محفوظ ہے اور یہ تشخیص کے عمل کو تیز کرنے کے ساتھ ساتھ معالجین پر دباؤ کم کرنے اور کچھ فالو اپ اپائنٹمنٹ کی ضرورت کو بھی کم کر سکتی ہے۔
انگلینڈ میں فوری نگہداشت کے لیے چار اے آئی ٹولز کی سفارش کی جائے گی، جبکہ اس ٹیکنالوجی کے فوائد کے بارے میں مزید شواہد جمع کیے جا رہے ہیں۔
اہم بات یہ ہے کہ اے آئی اکیلا کام نہیں کرے گا؛ ہر ایکس رے کا جائزہ پیشہ ور طبی ماہرین کے ذریعہ لیا جائے گا۔ ادارے نے یہ بھی بتایا کہ 3 سے 10 فیصد معاملات میں ٹوٹی ہوئی ہڈیاں نظرانداز ہو جاتی ہیں، جو ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹس میں سب سے عام تشخیصی غلطی ہوتی ہے۔
نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار ہیلتھ اینڈ کیئر ایکسی لینس (این آئی سی ای) کے مطابق، مصنوعی ذہانت ڈاکٹروں کے ایکس رے کا تجزیہ کرتے وقت ٹوٹی ہوئی ہڈیوں کی جلد اور مؤثر شناخت کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
تحقیقات سے یہ واضح ہوا ہے کہ یہ ٹیکنالوجی محفوظ ہے اور یہ تشخیص کے عمل کو تیز کرنے کے ساتھ ساتھ معالجین پر دباؤ کم کرنے اور کچھ فالو اپ اپائنٹمنٹ کی ضرورت کو بھی کم کر سکتی ہے۔
انگلینڈ میں فوری نگہداشت کے لیے چار اے آئی ٹولز کی سفارش کی جائے گی، جبکہ اس ٹیکنالوجی کے فوائد کے بارے میں مزید شواہد جمع کیے جا رہے ہیں۔
اہم بات یہ ہے کہ اے آئی اکیلا کام نہیں کرے گا؛ ہر ایکس رے کا جائزہ پیشہ ور طبی ماہرین کے ذریعہ لیا جائے گا۔ ادارے نے یہ بھی بتایا کہ 3 سے 10 فیصد معاملات میں ٹوٹی ہوئی ہڈیاں نظرانداز ہو جاتی ہیں، جو ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹس میں سب سے عام تشخیصی غلطی ہوتی ہے۔