اسلام آباد: عمران خان، علی گنڈاپور، اعظم سواتی اور دیگر کے خلاف دہشت گردی کا ایک نیا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔پاکستان تحریک انصاف کی قیادت کے خلاف مقدمات کا سلسلہ جاری ہے، اور بانی چیئرمین عمران خان، خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور، اور اعظم سواتی کے خلاف تھانہ سنگجانی میں ایک اور مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
مقدمے میں نامزد قیادت کے ساتھ ساتھ 2000 سے 2500 نامعلوم کارکنان بھی شامل کیے گئے ہیں، جبکہ اس میں دہشت گردی کے علاوہ 12 دفعات شامل کی گئی ہیں۔مقدمے کے متن میں کہا گیا ہے کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے جیل میں فراہم کی گئی سہولیات کا غلط استعمال کیا۔ پی ٹی آئی کے اُکسانے پر علی امین گنڈاپور نے اپنی حیثیت کو استعمال کرتے ہوئے سرکاری وسائل کا ناجائز استعمال کیا، جبکہ اعظم سواتی نے مظاہرین کی مالی مدد کی۔
مقدمے میں مزید بتایا گیا ہے کہ مظاہرین نے 2 عدد 12 بورگن، 12 اینٹی رائٹ کٹس، 2 وائرلیس سیٹ، اور 5 عدد ٹیئر گیس شیل چھین لیے۔ مظاہرین نے پولیس پارٹی پر جان بوجھ کر فائرنگ کی، جس پر پولیس اہلکاروں نے درختوں کے پیچھے چھپ کر اپنی جان بچائی۔پی ٹی آئی کی قیادت اور کارکنوں کے خلاف اس نئے مقدمے میں کار سرکار میں مداخلت، اغوا، ڈکیتی، دہشت گردی، اقدام قتل، اور سرکاری اسلحہ چھیننے سمیت دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں۔