واشنگٹن۔ بھارت کے اپوزیشن لیڈر اور کانگریس کے مرکزی رہنما راہول گاندھی حال ہی میں امریکہ میں موجود ہیں اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر شدید تنقید کر رہے ہیں۔ راہول گاندھی نے امریکہ میں کانگریس کی مسلم رکن الہان عمر سے ملاقات کی ہے، جس پر بی جے پی میں تشویش اور احتجاج پایا جاتا ہے۔ بی جے پی کا کہنا ہے کہ الہان عمر بھارت مخالف نظریات رکھتی ہیں اور بھارت کے خلاف اکثر بیان دیتی رہی ہیں۔
الہان عمر ایوانِ نمائندگان کی رکن ہیں اور وہ امریکی کانگریس کی منتخب ہونے والی پہلی دو مسلم خواتین میں شامل ہیں، نیز وہ پہلی افریقی پناہ گزین ہیں جو امریکی کانگریس کی رکن منتخب ہوئی ہیں۔ الہان عمر کی راہول گاندھی سے ملاقات پر بی جے پی نے سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک بھارت مخالف رکن سے ملاقات کر کے راہول گاندھی نے بھارتی عوام کی دل آزاری کی ہے۔
بی جے پی نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ الہان عمر نے مقبوضہ کشمیر کے بارے میں تنقید کی ہے اور کینیڈا میں خالصتان نواز سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نِجر کے قتل کی مذمت بھی کی تھی۔ الہان عمر نے پاکستان کا دورہ بھی کیا ہے، جس پر بی جے پی نے ناپسندیدگی ظاہر کی تھی۔
الہان عمر، جو منیپولیس کی نمائندگی کرتی ہیں، پالیسی تجزیہ کار، آرگنائزر، پبلک اسپیکر اور ایڈووکیٹ ہیں۔ وہ افریقی ملک صومالیہ سے تعلق رکھتی ہیں اور 1990 کی دہائی میں امریکہ پہنچی تھیں، جہاں انہوں نے منیپولیس میں اپنے خاندان کے ساتھ نئی زندگی کا آغاز کیا۔
ستمبر 2023 میں، الہان عمر نے کینیڈا میں ہردیپ سنگھ نِجر کے قتل کی تفتیش پر زور دیا اور امریکہ سے بھی اس میں کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے بھارت میں مذہبی آزادیوں کی خلاف ورزیوں کی جامع تحقیقات کے لیے ایک قرارداد بھی پیش کی ہے۔ جون 2023 میں، انہوں نے بھارتی وزیرِاعظم نریندر مودی کے امریکی کانگریس میں خطاب کا بائیکاٹ کیا تھا، اور جون 2022 میں بھارت کی مذہبی آزادیوں کی پامالی کی مذمت کی تھی۔
الہان عمر نے 2019 میں بھارتی ریاست آسام میں نیشنل رجسٹریشن آف سٹیزنز ایکٹ کی بھی مذمت کی تھی اور اسے ہندو قوم پرستی کا منصوبہ قرار دیا تھا۔ سیاست میں قدم رکھنے سے پہلے، الہان عمر نے یونیورسٹی آف منیپولس میں کمیونٹی ایجوکیٹر کے طور پر کام کیا اور وہ ہمفرے اسکول آف پبلک افیئرز میں پالیسی فیلو اور منیپولس سٹی کونسل میں سینئر پالیسی ایڈوائزر کے طور پر بھی کام کر چکی ہیں۔