اسلام آباد ۔وزیراعظم شہباز شریف کی مولانا فضل الرحمان سے ہونے والی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ شہبازشریف اور مولانا فضل الرحمان کی وفود کی سطح پر ہونے والی ملاقات کے بعد ون ان ون ملاقات بھی ہوئی۔وزیراعظم شہبازشریف نے مولانا فضل الرحمان کو حکومت میں شامل ہونے کی درخواست کی تاہم مولانا فضل الرحمان نے حکومت میں شامل ہونے سے معذرت کرلی۔مولانا کا موقف تھا کہ دھاندھلی کے زمہ داران کے خلاف کاروائی کی جائے۔ ذمہ دار لوگ پہلے گارنٹی دیں کہ ائندہ دھاندھلی نہیں ہوگی،آصف علی زرداری کے بعد وزیراعظم بھی مولانا فضل الرحمان کے گھر سے مایوس چلے گئے۔
قبل ازیں میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف اپنے وفد کے ہمراہ جمعیت علمائے اسلام کے صدر مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پر اہم ملاقات کے لیے پہنچے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے وفد کے ہمراہ جے یو آئی کے صدر مولانا فضل الرحمان کے گھر کا دورہ کیا۔ وفد میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، وزیر داخلہ محسن نقوی، اور عطاء تارڑ شامل تھے۔وزیراعظم کی آمد پر مولانا فضل الرحمان نے گرمجوشی سے استقبال کیا۔ اس موقع پر شہباز شریف نے جے یو آئی کے صدر کی خیریت معلوم کی اور انہیں پھولوں کا گلدستہ پیش کیا۔دونوں رہنماؤں کے درمیان ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں جے یو آئی کے مولانا عبدالغفور حیدری، مولانا اسعد محمود، محمد اسلم غوری، مولانا عبید الرحمان، غلام علی، مولانا جمال الدین، مفتی ابرار احمد، اور جلال الدین ایڈوکیٹ بھی موجود تھے۔