غزہ۔ فلسطین میں اسرائیل کی ظالمانہ کارروائیوں کے نتیجے میں انسانیت شدید مشکلات کا سامنا کر رہی ہے۔ گذشتہ 76 سالوں سے فلسطینی عوام پر ظلم وستم کا سلسلہ جاری ہے، لیکن گزشتہ سال 7 اکتوبر سے اسرائیل کی جانب سے شروع کی جانے والی بربریت نے ظلم کی تمام حدود کو پار کر دیا ہے۔
اسرائیل نے اس دوران 40 ہزار سے زیادہ بے گناہ فلسطینیوں کی جانیں لی ہیں، جن میں بڑی تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔ غزہ کی حالت اس وقت تباہ کن ہے، وہاں ہزاروں افراد زخمی ہیں یا لاپتہ ہیں، اور پورا علاقہ ملبے کا ڈھیر بن چکا ہے۔
اسرائیل نے اپنے حملوں میں کوئی بھی جگہ محفوظ نہیں رکھی، نہ اسکول، اسپتال، اور نہ ہی پناہ گزین کیمپ۔ نتیجہ یہ ہے کہ آج ہزاروں فلسطینی بچے یتیم ہو چکے ہیں اور دنیا خاص طور پر مسلم ممالک سے شکوہ کناں ہیں۔
سوشل میڈیا پر ایک دل دہلا دینے والا پیغام گردش کر رہا ہے، جو غزہ سے ایک معصوم فلسطینی بچی کی طرف سے دنیا کو دیا گیا ہے۔ اس بچی کا غم اور آہ و فریاد مسلم دنیا کی آنکھیں کھول دینے اور ضمیر جگانے کے لیے کافی ہے، لیکن ابھی تک امید کی کوئی کرن نظر نہیں آتی۔
فلسطینی میڈیا نے ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں یہ بچی روتے ہوئے دنیا کو مخاطب کر رہی ہے اور کہتی ہے کہ نہ تو اس دنیا میں اور نہ ہی آخرت میں تمہیں معاف کروں گی۔ بچی نے عرب ممالک سے سوال کیا ہے کہ کیا عرب ممالک ہماری حالت دیکھ رہے ہیں؟ کیا انہیں ہماری مشکلات سے کوئی تسکین ملتی ہے؟