نئی دہلی ۔بالی ووڈ میں حالیہ برسوں کے دوران کئی نئے رجحانات دیکھنے میں آئے ہیں، جن میں ایک نمایاں رجحان جنوبی بھارتی فنکاروں کی ہندی فلموں میں بڑھتی ہوئی شمولیت ہے۔ سمانتھا، نیانتھرا، رشمیکا مندنا اور پرابھاس جیسے معروف اداکار اب بالی ووڈ میں زیادہ نظر آنے لگے ہیں۔
بھارتی میڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق ماضی میں صرف جنوبی بھارتی فلموں کے ریمیک بالی ووڈ میں مقبول تھے، لیکن اب انڈسٹری میں جنوبی بھارتی اداکاروں کی براہ راست شمولیت بڑھ رہی ہے، جس سے روایتی بالی ووڈ اداکاروں کے کیریئر کو چیلنج کا سامنا ہے۔
اس حوالے سے تیلگو فلم انڈسٹری کے معروف اداکار این ٹی آر جونیئر کا کہنا ہے کہ جنوبی بھارتی فلمیں انتہائی منظم انداز میں تیار کی جاتی ہیں۔ اگر کسی فلم کے فائنل ورژن کی اگلے دن ضرورت ہو تو ٹیم کو اضافی وقت دیا جاتا ہے تاکہ آخری لمحے تک ضروری ترامیم کی جا سکیں۔
ساؤتھ انڈین فلم انڈسٹری کی مشہور اداکارہ نیانتھرا، جنہیں ’لیڈی سپر اسٹار‘ بھی کہا جاتا ہے، نے شاہ رخ خان کی فلم ’جوان‘ کے ذریعے بالی ووڈ میں قدم رکھا۔ فلم کی کامیابی کے بعد ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا، ’شاہ رخ خان نے میری بالی ووڈ میں انٹری کو آسان بنایا۔ میں نے ’جوان‘ میں صرف اس لیے کام کیا کیونکہ میں شاہ رخ خان سر کی بے حد عزت کرتی ہوں۔‘
دوسری طرف، ایس ایس راجہ مولی کی فلم ’باہوبلی‘ نے نہ صرف پرابھاس اور رانا دگوبتی جیسے اداکاروں کو شہرت دی بلکہ بھارتی سنیما کے عمومی نظریے کو بھی تبدیل کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔
اداکار رانا دگوبتی نے انکشاف کیا کہ ’پہلے پانچ سال تک ممبئی میں یہ واضح کرنے میں وقت لگا کہ میں چنئی نہیں بلکہ حیدرآباد سے ہوں، کیونکہ لوگوں کو ان دونوں شہروں میں زیادہ فرق معلوم نہیں تھا۔ اس کے بعد تیلگو پروڈیوسرز کو یہ سمجھانا ضروری تھا کہ ہندی فلمیں بھی کامیاب ہو سکتی ہیں۔‘
بعدازاں، ’باہوبلی‘ اور ’غازی‘ جیسی فلموں نے دونوں فلم انڈسٹریز کے درمیان فرق کو کم کر دیا اور جنوبی بھارتی فنکاروں کو بالی ووڈ میں نئے مواقع ملنے لگے۔ اس کے ساتھ ہی