بیجنگ۔صدر مملکت آصف علی زرداری نے بیجنگ میں چین کی ریاستی کونسل کے وزیر اعظم لی چیانگ سے گریٹ ہال آف دی پیپل میں ملاقات کی، جس میں دونوں ممالک کے درمیان مستحکم اور دیرپا “آل ویدر اسٹریٹجک کوآپریٹو پارٹنرشپ” پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
سرکاری اعلامیے کے مطابق، دونوں ممالک کے رہنماؤں کی نسل در نسل کاوشوں نے دوستی کو مزید مضبوط کیا ہے۔ صدر مملکت نے دوطرفہ تعلقات کو مستحکم کرنے کے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا اور پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے خطے میں روابط اور اقتصادی ترقی میں کلیدی کردار پر روشنی ڈالی۔
صدر مملکت نے پاکستان کے ترقیاتی اہداف کے لیے چین کی مسلسل حمایت کو سراہا، جبکہ دونوں فریقین نے سی پیک 2.0 کے تحت قابل تجدید توانائی، سائنس و ٹیکنالوجی، بنیادی ڈھانچے اور زراعت کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔
اعلامیے کے مطابق، دونوں رہنماؤں نے تجارتی اور اقتصادی تعاون کو وسعت دینے کے لیے بی ٹو بی اور نجی شعبے کے روابط کو فروغ دینے کے مواقع پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ اس کے علاوہ، پاک چین مشترکہ مستقبل کی کمیونٹی کے قیام کے لیے عوامی اور ثقافتی تبادلوں کو مزید وسعت دینے پر زور دیا گیا۔
بیجنگ میں پاکستان اور چین کے مابین مختلف مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کی تقریب منعقد ہوئی، جس میں صدر مملکت آصف علی زرداری، نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے شرکت کی۔
ٹھٹھہ سیمنٹ کمپنی اور چین کے چنگ گانگ کنسٹرکشن گروپ کے درمیان معاہدے کے تحت پاکستان میں سیمنٹ کی پیداوار میں یومیہ 5000 ٹن اضافے کے لیے نئی پروڈکشن لائن قائم کی جائے گی۔
اس کے علاوہ، سندھ کے محکمہ توانائی اور چین کی منگ یانگ قابل تجدید توانائی کمپنی کے مابین مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے گئے، جس کے تحت پاکستان میں قابل تجدید توانائی کے مختلف منصوبوں پر تعاون کیا جائے گا۔مزید برآں، حکومت سندھ اور ایک چینی کمپنی کے مابین کوئلے کی گیسی فکیشن اور یوریا پیداوار کے منصوبے کے لیے بھی معاہدہ طے پایا۔