اسلام آباد۔وزیر اعظم شہباز شریف نے کہاہے کہ نجکاری کے عمل کی خود نگرانی کر رہا ہوں، کسی قسم کا تعطل قبول نہیں،متعین کردہ اداروں کی نجکاری کے عمل کو شفافیت پر سمجھوتہ کئے بغیر تیز کیا جائے۔
جمعرات کے روز وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت سرکاری اداروں کی نجکاری کے عمل اور اس کی نگرانی کے حوالے سے بنائے گئے ٹاسک مینجمنٹ سسٹم پر جائزہ اجلاس آج اسلام آباد میں منعقد ہوا،اجلاس میں وزیرِ اعظم کو نجکاری کے حوالے بنائے گئے ٹاسک مینجمنٹ سسٹم کا جائزہ پیش کیا گیا۔
اجلاس کو مختلف اداروں کی نجکاری کی معینہ مدت کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا. اجلاس کو بتایا گیا کہ وفاقی حکومت کے اداروں کی نجکاری کو تین مرحلوں میں تقسیم کیا گیا ہے. پہلے مرحلے میں دس ادارے، دوسرے مرحلے میں تیرہ جبکہ تیسرے مرحلے میں باقی ماندہ اداروں کی نجکاری یقینی بنائی جائے گی
وزیرِ اعظم نے نجکاری کے عمل کی نگرانی کیلئے بنائے گئے ٹاسک مینجمنٹ ڈیش بورڈ کا بھی جائزہ لیااورہدایت کی کہ نجکاری کے عمل میں قانونی رکاوٹوں کو دور کرنے کیلئے اچھی شہرت کے وکلاءکی خدمات لی جائیں جبکہ نجکاری کے عمل کو تیز کرکے معینہ مدت میں نجکاری کے عمل کی تکمیل یقینی بنانے کا بھی حکم دیدیا۔
اجلاس میں وفاقی وزراءعبدالعلیم خان، محمد اورنگزیب، رانا تنویر حسین، احد خان چیمہ اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کی ترقی کیلئے سب کو مل کر کام کرنا ہے،پاکستانی عوام کے قیمتی وسائل کا نقصان کرنے والے اداروں میں مزید ضیاع کی اجازت نہیں دونگا،ملکی اداروں کی نجکاری حکومت کے اڑان پاکستان اقدام کا حصہ ہے،حکومت کا کام کاروبار کرنا نہیں، کاروبار و سرمایہ کاری کیلئے پالیسی اقدمات اور سہولت فراہم کرنا ہے،بروقت ضروری اصلاحات ہی سے معیشت کی بہتری کی جانب تیزی سے گامزن ہیں۔