لاہور۔لاہور کی اینٹی کرپشن عدالت نے رمضان شوگر ملز ریفرنس میں وزیراعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا اور کیس کی مزید سماعت 6 فروری تک مؤخر کر دی۔
رمضان شوگر ملز ریفرنس میں وزیراعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی بریت کی درخواستوں پر اینٹی کرپشن عدالت میں سماعت ہوئی۔
سماعت کے دوران وکیل امجد پرویز نے دلائل دیے کہ نیب ترامیم کے نتیجے میں یہ مقدمہ اینٹی کرپشن عدالت میں آیا، ہمارا مؤقف یہ ہے کہ عدالت کے سامنے پیش کردہ ڈائریکٹو موجود ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا دعویٰ ہے کہ گندے نالے کی منظوری دی گئی، اس کے بعد رقم منتقل کی گئی، اور آخر میں پنجاب اسمبلی نے اس منصوبے کی توثیق کی۔
وکیل کا کہنا تھا کہ ایم پی اے مولانا رحمت اللہ کی درخواست پر نالے کے لیے ڈائریکٹو جاری کیا گیا تھا، جس کے اجرا میں حمزہ شہباز کا کوئی کردار نہیں تھا۔
امجد پرویز نے اپنے دلائل میں مزید کہا کہ قیاس آرائیوں کی بنیاد پر بات نہیں کی جا سکتی، ہم نے عدالت کے سامنے ایک منصوبہ پیش کیا جس کے مطابق نالے کے ساتھ دس دیہات موجود ہیں۔ پراسیکیوشن کے مطابق، انجینئرز نے نالے کے پانی کی مقدار کی پیمائش کی تھی۔
انہوں نے مزید وضاحت کی کہ انجینئرز کے مطابق اس نالے میں رمضان شوگر ملز کا اخراج سب سے زیادہ تھا، جبکہ دیگر مقامات سے پانی کی مقدار کم تھی۔ ان کا نتیجہ تھا کہ گندہ نالہ رمضان شوگر ملز کو فائدہ پہنچانے کے لیے بنایا گیا۔