اسلام آباد ۔ڈی سی ریٹس پر منتقلی کے باعث پنجاب کے مختلف شہروں میں دو لاکھ سے زیادہ جائیدادوں کے مالکان ٹیکس نیٹ سے باہر ہوگئے۔ایکسائز ڈیپارٹمنٹ کے حکام کے مطابق، ٹیکس فوائد حاصل کرنے والے پراپرٹی مالکان کی تعداد انتہائی کم رہی، جبکہ دیگر شہروں میں 50 لاکھ روپے سے کم قیمت والی جائیدادیں بھی ٹیکس نیٹ سے نکل گئیں۔
ایکسائز حکام کا کہنا ہے کہ نئے نظام کے تحت 6 لاکھ سے زائد جائیدادوں کے مالکان کو دوبارہ ٹیکس نیٹ میں شامل کر لیا گیا ہے۔حکام کے مطابق، پنجاب بھر میں ڈی سی ریٹس کے مطابق 50 لاکھ یا اس سے زیادہ مالیت والی جائیدادوں پر ٹیکس عائد ہوگا۔ نئے نظام کے تحت 6 لاکھ سے زائد جائیدادوں کی شمولیت سے سرکاری خزانے کو 2 ارب روپے اضافی ریونیو کی توقع ہے۔
ٹیکس چوری کی نشاندہی کرنے والے شہریوں اور ایکسائز کے ملازمین کے لیے انعامات کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔ایکسائز حکام نے وضاحت کی کہ نئی شامل کی گئی 6 لاکھ جائیدادوں میں پانچ مرلے سے چھوٹی رہائشی اور کمرشل پراپرٹیز شامل ہیں، جس کے بعد ٹیکس نیٹ میں شامل یونٹس کی مجموعی تعداد 25 لاکھ ہوگئی ہے۔
حکام کا مزید کہنا ہے کہ ڈی سی ریٹس کے نفاذ کے بعد یکم جولائی سے تمام جائیدادوں پر نئے نرخوں کے مطابق ٹیکس وصول کیا جائے گا، جس سے خزانے کو 2 ارب روپے کا اضافی فائدہ ہوگا۔