واشنگٹن۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی حلف برداری کی تقریب کے بعد متعدد ایگزیکٹو احکامات پر دستخط کر کے انتظامی امور کا آغاز کیا۔
ٹرمپ نے سابق صدر جو بائیڈن کے 78 اہم ایگزیکٹو اقدامات کو منسوخ کر دیا، جن میں اقتصادی اور سیاسی اصلاحات کے حوالے سے اہم فیصلے شامل ہیں۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق، ٹرمپ نے کیپٹل حملے میں ملوث 1500 افراد کو معاف کرنے کے احکامات پر بھی دستخط کیے، اور تقریب کے دوران فائلوں پر دستخط کرتے ہوئے ان کا عوامی طور پر بھی مظاہرہ کیا۔
کیپٹل ایرینا میں ہونے والی شاندار تقریب میں ٹرمپ کے حامیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور انہیں تالیوں اور نعروں سے خوش آمدید کہا۔ تقریب میں پولیس، کھلاڑیوں اور مختلف اداروں کے دستوں نے صدر کو سلامی پیش کی۔
ٹرمپ نے اس موقع پر اپنی فیملی اور قریبی ساتھیوں کا عوام سے تعارف کرایا اور ان کے بارے میں تعریفی کلمات کہے۔
اپنے خطاب میں، ٹرمپ نے کہا کہ وہ سابقہ حکومت کے تباہ کن ایگزیکٹو آرڈرز کو منسوخ کریں گے، مہنگائی کو کم کرنے کے لیے فوری اقدامات کریں گے اور جرائم پیشہ افراد کو ان کے ممالک واپس بھیجیں گے۔ انہوں نے بائیڈن انتظامیہ کے دوران آف شور ڈرلنگ پر عائد پابندی کو ختم کرنے کا اعلان کیا۔
صدر ٹرمپ نے مختلف اہم ایگزیکٹو احکامات پر دستخط کیے، جن میں امریکی ماحولیات کے حوالے سے پیرس معاہدے سے دستبرداری اور وفاقی بھرتیوں پر پابندی عائد کرنے کے احکامات شامل ہیں۔