اسلام آباد ۔وزیراعظم شہباز شریف، کا ایک کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے جس میں وہ ایک تقریب سے خطاب کر رہے ہیں، اور وہ کہہ رہے ہیں کہ دورہ جاپان کے موقع پر وہ جاپان کی ہونڈا فیکٹری میں جا رہے تھے، راستے میں انہیں ’اُووو اُووو‘ کی آوازیں آئیں تو میں میزبان سے پوچھنے والا تھا کہ آخر یہ آوازیں کیسی ہیں؟ لیکن پھر چپ ہو گیا اور نہیں پوچھا۔ پھر دوسری بار اووو کی آوازیں آئیں ، جب تیسری مرتبہ یہی آوازیں آئیں مجھ سے رہا نہ گیا تو میں نے میزبان سے پوچھا کہ یہ کیا ہورہا ہے تو انہوں نے بتایا کہ یہ ملازمین احتجاج کررہے ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ، جاپان میں احتجاج کے موقع پر بھی کام نہیں رکا، پروڈکشن جاری رہی اور انہوں نے اپنا احتجاج ’اُووو اُووو‘ کرکے ریکارڈ کروایا لیکن پاکستان میں تو اسلام آباد پر لشکر کشی ہوجاتی ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف، کا یہ کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تو صارفین کی جانب سے اس پر دلچسپ تبصرے کیے گئے۔ صحافی حامد میر نے سوال کیا کہ کیا پاکستان میں حکومت اور اپوزیشن احتجاج کے لیے ’اووو‘ پر اتفاق کرسکتی ہیں؟
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا کہ جاپان میں احتجاج کے لئے صرف اووووہ کیا جاتا ہے لیکن ہم تو احتجاج کے لیے اسلام آباد پر لشکر کشی کر دیتے ہیں کیا پاکستان میں حکومت اور اپوزیشن احتجاج کے لئے اووووہ پر اتفاق کر سکتی ہے؟
صحافی طارق متین ،نے اپنی ٹیم کے ہمراہ شہباز شریف کے بیان پر ’اووو‘ کی ایک ویڈیو ریکارڈ کرائی اور سوشل میڈیا پر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’ہیپی اووو ایئر‘۔
مہوش قمس خان لکھتی ہیں کہ اب سب نے ’اُووو‘ والا احتجاج کرنا ہے۔اووو والا احتجاج کرنا ہے اب سب نے۔
ایک ایکس صارف نے شہباز شریف کے ’اُووو‘ پر میوزک کے ساتھ ویڈیو بنا ڈالی جو دیکھتے ہی دیکھتے سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔
ایک ایکس صارف نے ’اُووو اُووو‘ کر کے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے پر احتجاج ریکارڈ کرایا اور وزیراعظم شہباز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پھر نہ کہنا کہ چھوٹی چھوٹی بات پر اسلام آباد آ جاتے ہو۔یہ پیٹرولیم کی قیمتیں بڑھانے پر احتجاج کیا ھے ۔ فیر نا کہنا نکی نکی گل تے سلاما باد آ جاندے