جوہانسبرگ۔آسٹریا کی “فیٹش باربی” کے نام سے مشہور 30 سالہ ماڈل نے اپنی خوبصورتی میں تبدیلی کے لیے اب تک 50 ہزار پاؤنڈ سے زیادہ خرچ کر ڈالے ہیں، جس میں بوٹوکس، فلرز، اور دیگر کاسمیٹک سرجریز شامل ہیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق، ماڈل اپنی منفرد اور مصنوعی شکل کے باعث عوام کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہیں، لیکن ان کے اس انداز کو سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا سامنا بھی ہے۔ ان کا چہرہ متعدد کاسمیٹک سرجریز کی وجہ سے غیر معمولی اور بعض لوگوں کے لیے خوفناک لگتا ہے۔
ماڈل نے اپنے تجربات یوٹیوب پر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ ان کے خاندان اور دوست ان کی اس تبدیلی سے پریشان ہیں، لیکن وہ خود کو اس منفرد انداز میں مطمئن محسوس کرتی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ ایک ایسی “باربی” کی طرح دکھائی دینا چاہتی ہیں جو بڑی خصوصیات جیسے بڑے ہونٹ، بڑے بال، اور منفرد ناخنوں کے ساتھ دیگر سے مختلف ہو۔
ماڈل کے مطابق، یہ انداز انہیں مضبوط اور پراعتماد محسوس کرواتا ہے، چاہے لوگ ان پر تنقید کیوں نہ کریں۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ وہ 18 سال کی عمر سے بوٹوکس اور فلرز کا استعمال کر رہی ہیں اور اب تک اس پر 32,000 سے 53,000 پاؤنڈ (18 کروڑ 8 لاکھ پاکستانی روپے سے زائد) خرچ کر چکی ہیں۔
ماڈل ہر 3 سے 4 ماہ بعد اپنے ہونٹوں کو مزید فل کروانے جاتی ہیں، لیکن ناقدین کا کہنا ہے کہ بوٹوکس اور فلرز کا ضرورت سے زیادہ استعمال طویل المدتی صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔